انفارمیشن اور کمیونکیشن ٹیکنالوجی (ICI) کے فوائد آخری درجہ تک پہنچائے تاکہ شفافیت بروقت اور مشکلات سے پاک شہری خدمات کی فراہمی کو یقینی بنایا جاسکے اس مقصد کے تحت حکومت ہند نے ملک میں 1990 کے اخیر میں ای گورننس پروگرام شروع کیا، NeGp ایک ایسا پروگرام ہے جہاں ڈپارٹمنٹ آف الیکٹرانکس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی نے رفتار کو بڑھانے والے عنصر (کیٹالسٹ) کے طور پر کام کیا وہیں اس پروجیکٹ پر حقیقی عمل آوری متعلقہ وزارتوں اور محکموں نے انجام دی اس پروگرام کے تحت ایک ای انفراسٹرکچر تیار کیا گیا تاکہ اسکے ذریعہ ICTمختلف محکموں اور ریاستی حکومتوں کے مختلف ICT سلیوشنس تک رسائی کو ممکن بنایا جاسکے اسکے علاوہ متعدد مشن موڈ پروجیکٹس ہیں جو بہترین سیزن انٹرفیس رکھتے ہیں بنیادی انفرااسٹرکچر کے نفاذ اور مشن موڈپروجیکٹس میں قابل لحاظ ترقی ہوئی 27 ، SWAN اور 14 ریاستی ڈاٹا بیس پہلے ہی کارکرد ہیں 2 ریاستوں میں اسٹیٹ سروس ڈلیوری گیٹ ویز(SSDGS) کارکردکی گئیں۔ عوام تک عوامی خدمات کسی بھی وقت کہیں بھی پہنچانے کے لیے شعبہ الیکٹریکل اور انفارمیشن ٹیکنالوجی نے 1,27,002کامن سروس سنٹرس (اگست 2013تک) ملک بھر میں قائم کیئے جہاں سے ای۔گورننس خدمات تک ویب کے ذریعہ رسائی ممکن ہوسکے صلاحیتوں کے فروغ کے لیے کیاپسٹی بلڈنگ اسکیم کے تحت 30 ریاستوں میں اسٹیٹ ای مشن کے پمپس تیار کی گئیں اور 700 سرکاری عہدیداران کو Step ٹریننگ دی گئی ۔ اوپن اٹینڈرس، بائیو میٹرک اٹینڈرس ،میٹا ڈیٹا اور ڈیٹا اٹینڈرس لوکلائزیشن اور لینگویج ٹیکنالوجی اٹینڈرس کے میدان میں معیارات کا تیقن کیا گیا۔ 20 اضلاع میں ای۔ڈسٹرکٹ پروجیکٹ کا نفاذ عمل میں آیا۔ متعدد مشن موڈپروجیکٹس کے تحت شناخت شدہ خدمات بہم پہنچانے کے عمل میں کافی بہتری ہوئی۔
12 ویں پنج سالہ منصوبہ میں شعبہ الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی نے موجود انفرااسٹرکچر پروجیکٹس میں استحکام اور توسیع پر زور دیا ہے بنیادی انفرااسٹرکچر بشمول فائبر آپٹک پر مبنی کنکٹونی کو اور آسان بنایا جاسکے اور مزید 1,50,000 سی ایس سیز کا قیام کیا جائے تاکہ پنچایت کی سطح پر صحیح حکمرانی (گورننس ) اور خدمات کی فراہمی ممکن ہوسکے۔ موبائیل تک بڑی سطح پر رسائی کو آسان بنایا جائے تاکہ دونوں معلوماتی اور ٹرانزیکشنل حکومتی خدمات موبائیل پر فراہم کی جاسکے۔.
الیکٹرانک شکل میں حکومتی خدمات پہنچانے کی غرض سے تاکہ حکومت کا عمل شفافیت کے ساتھ، شہریوں کو سامنے رکھ کر بہتر اور آسانی سے قابل رسائی ہوسکے الیمنٹ ڈلیوری آف سروس (EDS) قانون کو متعارف کرنے اور اسکے نفاذ کی تجویز Deity نے رکھی۔ ای گورننس کی قبولیت کو میمیز کرنے اور سائیکل ٹائم کو کم سے کم کرنے کی غرض سے Deity نے توسعی تجارتی عمل کی دوبارہ تدوین (ری انجینئرنگ) کا کام ہاتھ میں لینے کا منصوبہ بنایاتاکہ ایک انٹرپرائز آرکیٹکچر فریم ورک تیار ہو اور شیرڈ پلیٹ فارم تشکیل پائے اور نیشنل اپلیکیشن اسٹور قائم ہوسکے۔.
ICT کے بڑھتے ہوئے استعمال کے سبب ڈاٹا اور ٹیکنالوجی کے اخلاقی استعمال اور محفوظ اور زیر نگرانی سائبر ورلڈ بنانے کے مقصد سے حکومت کو ضروری اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ معلومات (انفارمیشن) کی غیر یکسانیت، رسائی اور ICT کے استعمال کے ذریعہ معلومات کے صحیح استعمال کی قابلیت کے سبب موجود معاشی اور سماجی تفاوت کو کم کرنے کا Deityمنصوبہ بنایا ہے Deity تمام مرکزی اور ریاستی حکومت کے محکموں کو بہتر طور سے سماجی فلاحی اسکیمات کو اس سے فائدہ اٹھانے والے افراد تک حکومت کی کارکردگی کو ICT کے ذریعہ پہنچانے میں مدد کا منصوبہ بھی رکھتی ہے۔
صحت، تعلیم، پی ڈی ایس، پوٹس {عہدہ}، اسکل اپ گریڈشن، جرم کے خلاف تحفظ اور سیکیورٹی ، آرٹی آئی وغیرہ میدانوں میں نئے ایم پیز کی شمولیت کا NeGp کا منصوبہ ہے۔ ای گورننس اور موبائیل گورننس اور ای۔گورننس استعمالات کی وسیع پیمانہ پر افزائش کی غرض سے Deity کی ای گورننس اننویشن فنڈ کے ایک ادارےکی تجویز ہے۔ Deity کا ایک اوپن دیٹا پلیٹ فارم اور ادارتی ڈھانچہ کے قیام کا منصوبہ بھی ہے جہاں تمام عوامی شعبہ جات کو غیر تقسیم شدہ ڈاٹا کو شیئر کرنے کا منصوبہ ہے تاکہ شہریوں کا بہترین استعمال ہوسکے۔ ای گورننس بیداری پیدا کرنے، شہریوں کی ای گورننس تک رسائی اور شہریوں کے بہتر استعمال کا ایک میکانزم بنانے کا بھی Deity کا منصوبہ ہے۔
Lastly, DeitYمناسب ادارتی انفرااسٹرکچر تیار کرکے Deity بالآخر ایک اندرونی ICT اور کیاتعمیر صلاحیت کا منصوبہ رکھتی ہے وہ اسکے لیے مرکزی حکومت کے موجودہ سی جی اسکیم کی توسیع کے ذریعہ اور باقاعدہ ای گورننس ٹریننگ سرٹیفکیشن اور آن لائن کورسس کے ذریعہ ایسا کرنا چاہتی ہے یہ حکومت کی تمام سطحوں پر کارکرد ہوگا۔
1۔ قومی ای گورننس منصوبہ کاویژن
2۔ قومی ای گورننس منصوبہ پر عمل آوری کیلے طریقہ کار
3۔ قومی ای گورننس منصوبہ (NeGp) کے نفاذ کا فریم ورک
4۔ قومی ای گورننس ڈویژن (NeGD)
5۔ مشن موڈ پروجیکٹ
اپ لگانا مقصود ہے تاکہ دیہاتی ان خدمات سے بآسانی فائدہ اٹھاسکیں۔ ان پر کامن سروس سینٹرس (CSC)کا قیام آن لائن مربوط خدمات کی کسی بھی وقت کہیں پر بھی دستیابی کے مقصد سے کیا گیا ہے۔
حکمرانی {گورننس} میں اصلاح کے لیے ای گورننس کو اختیار کرن
حکمرانی {گورننس} میں اصلاح کے لیے ای گورننس کو اختیار کرنا انفارمیشن اور کمیونیکشن ٹیکنالوجی (ICT) کا استعمال حکومت کو شہریان تک رسائی کے قابل بناتا ہے جس سے حکمرانی میں بہتری آتی ہے اسکی وجہ سے متعدد حکومتی اسکیمات کی نگرانی اور اسکے نفاذ میں بہتری آتی ہے جسکی وجہ سے حکومت میں شفافیت اور جواب دہی میں اضافہ ہوتا ہے۔
شہریان کی زندگی کی کوالیٹی میں بہتریeمعمولی سے فیس پر شہری مرکوز خدمات کی فراہمی کے ذریعہ ای گورننس یہ مقصد بہتر طریقہ سے حاصل کرسکتی ہے اور اسکے ذریعہ اس میں لگنے والے وقت کی بہتر فراہمی اور آسانی اور خدمات کا حصول ممکن ہے۔ اسطرح ای گورننس کو حکومت کی جڑ کے طور پر استعمال کا ویژن بہتر حکمرانی کو استحکام بخشتا ہے۔ متعدد ای گورننس اقدامات کے ذریعہ فراہم کردہ تمام خدمات سے ریاست اور مرکزکی سطح پر حکومت کا تعاون مطلوب ہے تاکہ وہ ابھی تک غیر رسائی یافتہ شہریان تک رسائی حاصل کرسکے اور حاشیہ پر موجود افراد کی شمولیت اور انہیں بااختیاربنانے کا کام انجام پایا جاسکے یہ کام انکی حکومت کے کاموں میں شمولیت کے ذریعہ ہوگا اور اسکے ذریعہ غربت میں کمی اور سماجی طبقہ بندیوں کے درمیان ایک پل کی تعمیر کا کام بھی انجام پذیر ہوگا۔
قومی اور بین الاقوامی سطح پر نافذ کامیاب ای گورننس اپلیکیشنس کے تجربات اور ماضی سے سیکھے ہوئے اسباق کی بنیاد پر ایک دانشمندانہ اقدام، قومی ای گورننس منصوبہ (NeGp) کی تجویز ہے۔ قومی ای گورننس منصوبہ کے لیے اختیار کردہ توقف اور طریقہ کار درج ذیل نکات رکھتا ہے
کامن(مشترکہ) انفرااسٹرکچ قومی ای گورننس منصوبہ (NeGp) کے نفاز میں کامن اور آئی ٹی سے لیس انفرااسٹرکچر، اسٹیٹ وائر ایریا نٹ ورک(SWAN) ،اسٹیٹ ڈاٹا سینٹرس (SDCS)،کامن سروس سینٹرس (CSC) اور الیکٹرانک سروس ڈلیوری گیٹ وے شامل ہے۔.
گورننس (انتظامیہ) باختیار افسران کی ہدایات کے تحت قوی ای گورننس منصوبہ کے نفاذ کے لیے مناسب انتظامات اور اسکی نگرانی اور باہمی تعاون کے لیے سیٹ اپ قائم کیا گیا، اس پروگرام میں معیارات اور پالیسی گائیڈ لائنس طئے کرنا ٹیکنیکل سپورٹ (تکنیکی مدد) فراہم کرنا صلاحیتوں میں اضافہ کرنا تحقیق اور ترقی (نشونما) وغیرہ شامل ہے۔ ڈائٹ Diety خود کو اور متعدد اداروں جیسے نیشنل انفارمیٹکس سینئر (NIC) اسٹینڈر ڈائزنیشن سیٹنگ اینڈ کوالیٹی سرٹیفکیشن (STQC) ،سینٹر فارڈیولپمنٹ آف اڈوانسڈ کمپیوٹنگ (C-DAC) ،نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار اسمارٹ گورننس (NISG) وغیرہ کے استحکام کی طرف توجہ دی تاکہ وہ اپنا کردار بہتر طریقہ سے انجام دیں سکیں۔
مرکوز اقدام غیر مرکوز عمل آوری: ای گورننس ایک مرکوز سینٹصر اقدام کے ذریعہ پرموٹ کی جاتی ہے اس حدتک کہ شہری مرکوز تبدیلی یقینی ہوسکے اور اندرونی طورپر کارکرد متعدد ای۔گورننس استعمالات کا مقصد حاصل ہو اور معلومات اور مواصلاتی ٹیکنالوجی کا انفرااسٹرکچر اور ذرائع کا زیادہ سے زیادہ استعمال ہو جبکہ اس کے لیے ایک غیر مرکوز ماڈل کی اجازت ہو۔ اسکا مقصد یہ بھی ہے کہ کامیاب پروجیکٹس کی شناخت ہو اور ضروری تبدیلیوں کے ساتھ جہاں کہیں ضرورت ہو انہیں متبادل کے طورپر اختیار کیا جاسکے۔
پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پی) ماڈل:حفاظتی پہلووں کو خطرہ میں ڈالے بغیر جہاں کہیں مکمل ہو ریسورس پول میں توسیع کو اختیار کیا گیا۔
قابل انضمام اجزاء: شہریان ، تجارت اور ملکیت کیلئے منفرد شناختی کوڈ کو اختیار کرنے کو فروغ دینا تاکہ ابہام سے بچاجاسکے اور انضمام کی سہولت ہو
نیشنل ای گورننس پلان (NeGp) کے عمل میں شریک ایجنسیوں کی بہتات اور قومی سطح پر مجموعی طورپر جمع اور انضمام کی ضرورت کو دیکھتے ہوئے یہ طئے کیا گیا کہ اس میں ملوث ہر ایک ایجنسی کے کردار اور ذمہ داریوں کی بہترین وضاحت کے ساتھ نیشنل ای گورننس پلان کو ایک پروگرام کی حیثیت میں متعارف کرایا جائے اور ایک مناسب پروگرام مینجمنٹ ڈھانچہ تشکیل دیا جائے اور حکومت پہلے ہی اس کی توثیق کرچکی ہے پروگرام مینجمنٹ اسٹرکچر کے اہم اجزاء اور خصوصیات گرافک میں دی گئی ہے۔ .
فراہمی خدمات کی حکمت عملیشعبہ الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی حکومت ہند نے نیشنل ای گورننس ڈویژن (NeGp) کا قیام حکومت ہند وزارت مواصلات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے تحت میڈیا کے ذیل میں ایک خودمختار تجارتی اکائی کے طورپر کیا ہے تاکہ ڈپارٹمنٹ آف الیکٹرانکس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی کو نیشنل ای گورننس پلان کے پروگرام مینجمنٹ میں تعاون حاصل ہوسکے۔
تاکہ ڈپارٹمنٹ آف الیکٹرانکس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی کو نیشنل ای گورننس پلان کے پروگرام مینجمنٹ میں تعاون حاصل ہوسکے۔ ۔لائن وزارتوں/ریاستی حکومتوں کی جانب سے مشن موڈمنصوبوں کی سہولت فراہم کرنے پر عمل درآمد ۔مرکزی وزارتوں/اسٹیٹ لائن محکموں کو تکنیکی مدد فراہم کرنا ۔اعلیٰ کمیٹی کے سکیٹریٹ کی حیثیت سے تمام نیشنل ای گورننس پلان(NeGp) پروجیکٹس کی تکنیکی تشخیص کو اپنے ذمہ لینا ۔ریاستوں میں نیشنل ای گورننس پلان کے نفاذ میں تعاون کیلئے ریاستی ای مشن ٹیمیں فراہم کرنا۔
صلاحیت کی تعمیر(کیاپسٹی بلڈنگ)
نیشنل ای گورننس پلان کے تحت صلاحیت کی تعمیر اسکیم جنوری 2008 میں 3 سال کیلے منظور ہوئی جس میں مزید2 سال کا اضافہ کیا گیا۔ نیشنل ای گورننس پلان کے کامیاب نفاذ کے مقصد سے CBاسکیم متعارف کی گئی جس کے پیش نظر فیصلہ لینے والوں سے لیکر پنچایت کی سطح تک ضروری صلاحیتوں کی تعمیر کرنا ہے۔ سی جی اسکیم کے تحت 30 ریاستوں میں اسٹیٹ ای مشن ٹیمس (Semts) قائم ہوچکے ہیں ۔سرکاری عہدیداران کی تربیت اور حساسیت ایک اہم ترین قابل توجہ حصہ ہے اور یہ اسکیم کا ایک بڑاحصہ تیار کرتے ہیں۔ پروگراموں کی ایک وسیع تر رینج سے لیڈر شپ میٹ، ای گورننس پروگرام کے لیے خصوصی تربیت (Step) ، CIO پروگرام، تعارفی ورک شاپس اور دیگر تربیتی ماڈیولس کے ذریعہ سرکاری عہدیداران کی صلاحیتوں میں ہر سطح پر اضافہ کی کوشش کی جارہی ہے۔ سیاسی سطح پر لیڈر شپ میٹ18 ریاستوں میں ابھی تک منعقد ہوچکی ہیں اور دیگر ریاستوں میں ابھی پائپ لائن میں ہے، ای گورننس کے مختلف حالتوں جیسے ای گورننس پروجکٹ لائف سائیکل ، گورنمنٹ پروسس کی تشکیل جدید، بزنس ماڈلس اور ای گورننس پروجیکٹ کیلے پی پی پی، چینج مینجمنٹ ،ای گورننس کیلے ریگولیٹری فریم ورک، انفارمیشن سیکیورٹی مینجمنٹ ،پروجیکٹ مینجمنٹ کمیونیکشن اینڈ پرزنٹیشن کی صلاحیتوں پر پورے ملک میں سرکاری عہدیداران کے Setpتربیتی پروگرام منعقد ہوچکے ہیں Setp ٹریننگ کے تحت 700 عہدیدارن کی تربیت ہوچکی ہے حکومت کی تمام سطحوں پر ای گورننس کے نفاد اور ذرائع و اسباب کی تیاری اور استحکام کیلے سی آئی ار پلان بھی نافذ کیا گیا۔
DeitY 12ویں پنچ سالہ منصوبہ میں ایک خود اختیار ادارے کی حیثیت سے اسٹیٹ آف آرٹ نیشنل انسٹی ٹیوٹ برائے ای گورننس کے قیام کی بھی Deity تجویز ہے۔یہ ادارہ بنیادی طور پر سرکاری عہدیداران کو سال بھر ای گورننس سے متعلق تربیت کی فراہمی کا بھی ایک منفرد ادارہ ہوگا۔ این آئی جی، ای گورننس کا ایک منفرد اسکول ہوگا، جو ملازمین کے رویہ میں ایک بہت بڑی تبدیلی اور ای گورننس اور آئی ٹی کو قبول کرنے کی صلاحیت پیدا کریگا ۔سی جی اسکیم کے تحت این آئی جی پروجیکٹ کی کامیابی میں اہم رول اداکرتا ہے ۔یہ ہر سال مرکزی حکومت کے 50 عہدیداران کی تربیت کریگا۔
تمام سطحوں کے سرکاری ملازمین کی تربیت اور حساسیت
مزید معلومات کیلے یہاں کلک کریںclick here.
Last Modified : 1/28/2020