ہندوستان زراعت،صنعت اور جنگلاتی سرگرمیوں کے نتیجہ میں بڑی مقدار میں بائیو ماس پیدا کرتا ہے کچھ تخمینوں کے مطابق ہر سال زراعت اور ایگروانڈسٹرئیل تلچھٹ 500ملین ٹن سے زائد پیدا ہوتی ہے۔ یہ مقدار گرمی (ہیٹ) کی حیثیت سے 175ملین ٹن آئیل (تیل) کے برابر ہے۔ اسمیں کا کچھ حصہ دیہی معیشت میں ایندھن اور کھا دکے طورپر استعمال ہوتا ہے۔ پھر بھی مطالعہ بتاتے ہیں کہ کم ازکم 150تا200 ملین ٹن ان بائیو ماس کا کوئی بہتر پیداواری استعمال نہیں ہوپاتا اور کم قیمت پر یہ دیگر متبادل استعمالات کے لئے مہیا کروائی جاسکتی ہے یہ میٹرئیل مختلف قسم کے چھال اور بھوسہ پر مشتمل ہوتا ہے بائیو ماس کی مقدار 15000 تا 25000میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کیلئے کافی ہے۔ ا خالی پڑی ہوئی زمین ،راستوں اور ریل ٹریک کے اطراف شجرکاری سے بھی بائیو ماس حاصل کیا جاسکتا ہے۔ اس طرح کے بائیو ماس سے اضافی 7000میگاواٹ بجلی کی پیداوار کا تخمینہ ہے اسطرح بائیو ماس سے مجموعی طورپر 10,000میگاواٹ تک بجلی پیدا کی جاسکتی ہے۔.
ان بائیو ماس میٹرئیل سے ٹھیک روایتی کول سیڈ تھرمل پاور کی طرز پر توانائی پیدا کی جاتی ہے ایک بائلر (بھٹی)میں بائیو ماس کو جلایا جاتا ہے تاکہ بھاپ پیدا ہو جو ٹربو الئرنیٹر کو گھماتی ہے جس سے بجلی پیدا ہوتی ہے۔
فوائدلاگت
بائیوماس پاور پروجیکٹ کی قیمت 3کروڑ فی میگاواٹ سے لیکر 4کروڑ فی میگاواٹ ہوسکتی ہے بائیو ماس کی قیمت پلانٹ لوڈ فیکٹر اور تحویل وتبدیل (کنورژن) کی صلاحیت پر بجلی کی پیداواری قیمت کا انحصار ہوتا ہے۔.بائیو ماس گیس کاری ٹھوس بائیو ماس کو کمبسٹبل گیس میں تبدیل کرنے کا ایسا تھرمو۔کیمائی عمل ہے جو جزوی کمبشن راستہ سے مکمل کمبشن کیلئے درکار ہواکے بہاو کو کم رکھتا ہے۔ پروڈیوسر گیس کا عام ترکیبی عمل ذیل میں ہے۔
• |
کاربن مونو آکسائیڈ |
18 تا 20 فیصد |
• |
ہائیڈروجن |
15 تا 20 فیصد |
• |
متھین |
1تا 5 فیصد |
• |
کاربن ڈائی آکسائیڈ |
9تا 12 فیصد |
• |
نائٹروجن |
45تا 55 فیصد |
• |
کیملوریفک ویلیو |
1000تا1200کلو کیلری/مرکب میٹر |
بائیو ماس گیس کاری کیوں کرتے ہیں؟
•مناسب تیار کردہ انٹرنل کمبشن انجن کو جنریٹر کے ساتھ جوڑ کر بجلی پیدا کرنے کیلئے ڈیزل کی جگہ پر تیل کے طور پر گیس کو استعمال کیا جاتا ہے۔
• صنعتوں میں کئی ہٹینگ کاموں کیلئے پروڈیوسرگیس کو توانائی کے قسموں جیسے تیل سے تبدیل کیا جاسکتا ہے۔
•ماحولیات کے لحاظ سے گیس کاری میں بائیو ماس کا استعمال صاف اور قابل ہوتا ہے۔
• موجودہ جنریٹر سیٹ میں ڈیزل کے جزوی قائم مقام کے طورپر اسکے استعمال سے بڑے مالی فوائد حاصل کئے جاسکتے ہ
کس قسم کے بائیو ماس کی گیس کاری کی جاسکتی ہے
عام طورپر دستیاب گیسیفائرس لکڑی پر مشتمل بائیو ماس کا استعمال کرتے ہیں، کچھ دھان کا بھی استعمال کرتے ہیں ۔ دیگر کئی غیر لکڑی پر مشتمل بائیوماس اشیاء کی بھی گیس کاری کی جاسکتی ہے اگرچیکہ اشیاءسے مطابقت رکھنے کیلئے گسیفائرس کو مخصوص ڈیزائن دینا پڑتا ہے اور کئی کیس میں بائیو ماس کو دبانا/توڑنا پڑتا ہے۔
گسیفائرس کیسے کام کرتے
گسیفائرس گیس کاراوپر کی جانب عمودیحرکت کرنے والے اور نیچے کی جانب حرکت کرنے والے دوقسم کے ہوسکتے ہیں۔ ڈاون ڈرافٹ قسم کے گیس کار میں ایندھن اور ہوا ایک ہم کرنٹ طورپر حرکت کرتے ہیں۔ اپ ڈرافٹ گیس کار میں ایندھن اور ہوا مخالف کرنٹ طورپر حرکت کرتے ہیں حالانکہ بنیادی ری ایکشن زون ایک ہی ہوتا ہے۔ری ایکٹر میں ایندھن اوپر سے لوڈ کیا جاتا ہے۔ جیسے ہی ایندھن نیچے بڑھتا ہے اسے ڈرائنگ اور پائرولائیسیس سے سابقہ پیش آتا ہے آکسیڈیشن زون میں ہوا داخل کی جاتی ہے اور پائرولائیس پروڈکٹس اور ٹھوس بائیوماس کے جزوی احتراق کے ذریعہ درجہ حرارت 1100C تک بڑھ جاتا ہے۔ یہ وزنی ہائیڈروکاربنس اور ٹارس کے ٹوٹنے میں مدد کرتا ہے۔ جیسے ہی یہ پروڈکٹ نیچے بڑھتا ہے وہ رڈکشن زون میں داخل ہوجاتا ہے جہاں لال گرم کوئلہ پر کاربن ڈائی آکسائیڈ اور پانی کی بھاپ کے عمل سے پروڈیوسر گیس بنتی ہے اسے انجن کو بھیجنے سے قبل گرم اور غلیظ گیس کو کولر، کلینرس اور فلٹرس کے نظام سے گذاراجاتا ہے۔
پروڈیوسر گیس سے کیا کیا جاسکتا ہے
صاف وشفاف پروڈیوسر گیس یا توذوایندھنی آئی سی انجنوں جہاں ڈیزل آئل 60 تا 80 فیصد تک بدلا جاسکتا ہےیا 100 فیصد گیس فائر ڈاسپارک اگنیشن انجنوں کے ذریعہ الیکٹریکل پاور جنریشن برقی پاور کی پیداوارکے لیے استعمال کی جاسکتی ہےامتیازی استعداد (مخصوص صلاحیت)
بائیوماس گیسیفائرپر مبنی سسٹم کچھ کلوواٹ سےلیکر کئی میگاواٹ بجلی کے مماثل پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔گرم کرنے کے کام میں یونٹ سائزپر کرنٹ کی اوپری حد 200تا 300کلو گرام آئل کے استعمال کے برابر ہوتی ہے۔
قیمت
گیفائرپر مبنی بجلی پیداوار نظام کی امتیازی قیمت 4کروڑفی میگاواٹ سے لیکر4.5کروڑفی میگاواٹ تک ہوتی ہے بجلی کی پیداواری قیمت بائیو ماس کی قیمت پلانٹ روڈ فیکٹر وغیرہ پر منحصر ہوتی ہے اور اس کا تخمینہ ہر ایک ملین کلو کلوریز کیلئے0.5 تا0.7 کروڑ لگایا گیا ہے۔عام اصطلاح میں، کوجنریشن ایک واحد ایندھن کا استعمال کرکے سلسلہ وار ایک سے زائد توانائی کی شکل پیدا کرنے کا عمل ہے، بھاپ اور بجلی کا کوجنریشن، صنعتوں میں ہمہ پہلو ایندھن کے استعمال کی صلاحیت کو بہتر طور پر بڑھا سکتا ہے۔ کوجنریشن کیلے اقل ترین شرط ایک مناسب تناسب میں گرمی اور بجلی کی مسلسل فراھمی ہے جو اچھی طرح سے شوگرملوں میں پوری ہوتی ہے، بجلی کی پیداوار کے دوران بڑی مقدار میں گرمی کا کم درجہ حرارت کے سنک میں اخراج ہوتا ہےنارمل بجلی پیداوار پلانٹ میں اس گرمی کا اخراج کنڈنسر میں ہوتا ہے جہاں 70فیصد تک بھاپ کی گرمی ماحول میں خارج ہوتی ہے حالانکہ کوجنریشن حالت میں یہ گرمی ضائع نہیں ہوتی ہے اور اسے ہیٹنگ ضروریات کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔ ملک میں کارکرد شکر کی میلوں سے اضافی 3500میگاواٹ بجلی کی پیداوار اسطرح کے کوجنریشن پروجیکٹ کے ذریعہ کی جاسکتی ہے۔
درکار سازوسامان ،مشینیں
ان پروجیکٹس کے لئے اہم ہائی پریشر والی بائیوگیس فائرڈیوائلرس بھاپ ٹربائنس اور گرڈ۔انٹر۔ فیسنگ سسٹم ہے یہ عام آلات ملک میں تیار کئے جاتے ہیں۔ایندھن کے استعمال کی مجموعی صلاحیت 60 فیصد یا کچھ معاملات میں اس سے زیادہ بڑھائی جاسکتی ہے، کوجنریشن پروجیکٹس کی استعداد کچھ کلوواٹ سے متعدد کلوواٹ بجلی پیداوار کے علاوہ اسکے ساتھ ساتھ100kwth سے کم سے لیکر کئیkwthہیٹ کی پیداوار بھی اسمیں ممکن ہے۔
قیمت
شکر کے کارخانوں میں، بائیوگیس پر مبنی کوجنریشن پروجیکٹس کی تنصیبی قیمت 3کروڑ فی میگاواٹ سے لیکر4 کروڑ فی میگاواٹ تک معلوم ہوئی ہے۔ یہ دیکھا گیا ہے کہ ایک امتیازی شکر مل جو 160یوم کا کرشنگ سیزن رکھتی ہومیں کوجنریشن کے ذریعہ اضافی پاورجنریشن کیلے سرمایہ کاری، طویل مدت میں فائدہ مند ہوسکتی ہے۔Last Modified : 6/12/2020