گردے کی بہت سی ایسی بیماریاں ہیں ، جو ٹھیک نہیں ہوسکتی ہیں ایسی بیماریاں زیادہ بڑھ جانے کے بعد ان کا علاج کرانا بہت ہی مہنگا بے حد رسکی اور مکمل طور پر کامیاب بھی نہیں ہے ، شاہد و نادر گردے کا اثر مریضوں میں ابتدا میں آثار کم نظر اتے ہیں - اس لیے جب گردے کی بیماری کا خد سہ ہو ،تو فورآ ڈاکٹر سے رجوع کرکے علاج شروع کر دینا چاہیے
گردے کی جانچ کسے کرانا چاہیے ؟ گردے کی تکایف ہونے کی امید کب بڑھ جاتی ہے ؟
گردے کی بیماری کی تشیخص کے لے مندرجہ ذیل چک اپ کی ضرورت ہے
پیشاب کی یہ جانچ شوگر کے ذرییے گردے پر برے اثرکےسبب جلدی اور سہی وقت پر تشیخص ہونی چاہیے ، جو اس کے لیے بحد ضروری ہے
پیشاب کی مختلف جانچ اس طرح کی ہیں
خون میں ہیوموگلوبیں کی مقدار
خون میں ہیوموگلوبیں کی کمی جیسے ہم قلّت دم انمیا کھیتے ہیں، گردے فیل ہونے کی سب بڑی نسانی ہے خون کی کمی اور بیماریوں کی وجہ سے ہوسکتی ہے جس- کے سبب یہ جانچ ہمشہ گردے کی بیماری کا پتہ نہیں دتی ہے
خون میں کرپٹنن اور یوریا کی مقدار
یہ جانچ گردے کے کام کا پتہ دیتا ہے - یوریا اور کرپٹنن قیر ضروری میل کچل اور فصلہ ہے ، جو گردے کے ذریعے جسم سے ہٹادیا جاتا ہے - خون میں کرپٹنن کی سہی مقدار ٠.٩ سے ١٠٤ ملی گرام فصد اور یوریا کی مقدار ٢٠ سے ٤٠ ملی گرام ہوتی ہے - اور دونووں گردے کے خراب ہونے پر اس میں اضافہ ہوجاتا ہے یہ جانچ گردے فیلیر کی تشیص کے لیےبے حد ضروری ہے
خون کی دوسری جانچ
گردے کے الگ الگ مریضوں کی تشخیص کے لیے خون کے دیگر حصّوں میں کلوروفیل ، سوڈیم ، فاسفورس اے - ایس - او - ٹاہر ، کو مپلمینٹ وغیرہ شامل ہوتاہے
گردے کا الٹراساؤنڈ : یہ آسان ، مفید ،جلد اور محفظ ٹیسٹ ہے ، جس سے گردے کا سائز مسننے میں پتھر یا گتلی کا ہونا ،جیسی ضروری معلومات ملتی ہے - خاص طور پر سدید گردے فیلر کے مریضوں کے -الٹراساؤنڈ دونوں گردے چھوٹے دیکھتے ہیں
پیٹ کا ایکسرے
یہ جانچ خاص طور پر پھتری کی تشخیص کے لیے کی جاتی ہے
انڑاوینس یوریاگرافی آی- وی - یو
س جانچ میں مریض کو ایک خاص قسم کی ایوڈین سے لیس [ ریددیوکنڑاسٹ شہی ] دوا کا انجکشن دیا جاتا ہے اس پیٹ کے اکسرے میں دوا گردے سے ہوتی ہوئی عضو خاص کے ذریعے مشانے میں جاتی دکھاہی دتی ہے
آہی - وی - پی گردے کی قوت عمل اور مثانے کی کیفیت کے بارے میں معلومات فراہم کرتی ہے - یہ جانج خاص طور پر گردے میں پتھری ، مثانے میں جلن اور گانٹھ جیسی بیماریوں کی تشخیص کےلئے کیا جاتا ہے - جب گردے میں کربی کی وجہ سے جب گردے بہت ہی کم فنکشن کررہی ھو ، ٹیب یہ جانج نہیں ہوتی ہے - ریڈیو کونسٹرست انجکشن خراب گردے کو اور مزیز نقصان پیونچا سکتاہے آہی - وی - پی ایک اکسرے جانج ہونے کی وجہ سے حمل کی حالت میں بچے کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے اس لیے حمل کے دوران یہ چیزیں استعمال میں نہیں لائی جاتی ہیں -
دیگر ریڈیولاجکل جانج
مخصوص قسم کے مریضوں کی تشخیص کیلہے گردے ڈوپلر ، میپ شیواٹنگ سیسڑوتھراگرام کچھ ، ریدیونہوکلیراسٹڑی ، رینل انجیوگرافی ، سی - ٹی - اسکین ، انٹی گریڈ اور ریڑوگریڈ ، پایلوگرافی جیسی خاص قسم کی جانچ کی جاتی ہے
کورد بین سے مثانے کی جانج اور یوروڈاہنامکس جیسی مخصوص قسم کی جانچ گردے کے کئ مریضوں کی اہم تشخیص کے لیے ضروری ہے گردے کی با یو پسسی : گردے با یو پسسی پتلی سوئی کے ذارئعیے بے ہوش کیۓ بقر ایک ابتدایی جانج ہے - گردے کی مقتلف بیماریوں کے اسباب کا پتہ لگانے کلیے گردے با یپسسی ایک بہت ہی اہم جانج ہے
گردے بایوپسی آخرکیا چپز ہے ؟
گردے کی مختلف بیماریوں کا سبب جاننے کے لیے پتلی سوئی کی مدد ے گردے سے باریک دھاگہ جیسا ٹکڑا نکالکر اس کی مخصوص قسم کی ہستوپیتھولوجیکل جانچ کو گردے بایوپسی کہا جا تا ہے
گردے بایوپسی کی کب ضرورت پڑ تی ہے ؟
پیشاب میں پروٹین جانا ، گردے کا ناکام ہونا جیسی کئی گردے کی بیماری کے کچھ مریضوں میں تمام طرح کی جانج کے باوجود بیماری کا پتہ نہیں چل پا تا ہے ایسی بیماریوں کا پتہ لگانے کے لیے گردے با یو پسی کی ضرورت پڈ تی ہے
گردے با یو پسی کا کیا فایدہ ہے ؟
اس جانج پڑتال کے ذرییے درست وجہ کا پتہ لگا کر سہی علاج کیا جا سکتا ہے - اور یہ کہ یہ علاج کس حد تک مفید ہے اور مستقبل میں گردے کی خرابی کا کیا امکان ہے اس طرح کی کئی اہم نکات کا پتہ لگا یا جا سکتا ہے
گردے با یو پسی کا طریقہ کار کیا ہے ؟
Last Modified : 1/28/2020