অসমীয়া   বাংলা   बोड़ो   डोगरी   ગુજરાતી   ಕನ್ನಡ   كأشُر   कोंकणी   संथाली   মনিপুরি   नेपाली   ଓରିୟା   ਪੰਜਾਬੀ   संस्कृत   தமிழ்  తెలుగు   ردو

گردے کی بیماریوں کی تشخیص

گردے کی بہت سی ایسی بیماریاں ہیں ، جو ٹھیک نہیں ہوسکتی ہیں ایسی بیماریاں زیادہ بڑھ جانے کے بعد ان کا علاج کرانا بہت ہی مہنگا بے حد رسکی اور مکمل طور پر کامیاب بھی نہیں ہے ، شاہد و نادر گردے کا اثر مریضوں میں ابتدا میں آثار کم نظر اتے ہیں - اس لیے جب گردے کی بیماری کا خد سہ ہو ،تو فورآ ڈاکٹر سے رجوع کرکے علاج شروع کر دینا چاہیے

گردے کی جانچ کسے کرانا چاہیے ؟ گردے کی تکایف ہونے کی امید کب بڑھ جاتی ہے ؟

  • جو آدمی گردے کی بیماری کی نشانیوں سے واقف ہوں
  • جسے شوگر کی بیماری ہو
  • جو ہائی بلڈ پریشر کا سکار ہو
  • خاندان میں اس قسم کے امراض پیے جاتے ہوں
  • لمبی مدت یک درد کی دوائی لی جاتی ہو
  • مثانہ میں پدیاشی کرابی

گردے کی بیماری کی تشیخص کے لے مندرجہ ذیل چک اپ کی ضرورت ہے

: پیشاب کی جانچ

  • گردے کی بیماری کی تشیخص کے لیے پیشاب کی جانچ ضروری ہے
  • پیشاب میں مواد کا آنا مثانے میں جلن کی اور خرابی کی نشانی ہے
  • پیشاب میں پروٹین اورخون کا آنا گردے کی سوجن پردلالت کرتا ہے
  • گردے کی کئی نسوں سے پیشاب میں پروٹین جانا لگتا ہے - لیکن پیشاب میں پروٹین جانا گردے فیل ہونے جیسی خطرناک ابتدایی.علامت ہوسکتی ہے ،جیسے کہ شوگر کی وجہ سے گردے فیل ہونے کی شروعات کی سب سے پہلی نشانی پیشاب میں پروٹین کا دکھاہی دینا ہوتا ہے

ماہییکرولبومی نیوریا

پیشاب کی یہ جانچ شوگر کے ذرییے گردے پر برے اثرکےسبب جلدی اور سہی وقت پر تشیخص ہونی چاہیے ، جو اس کے لیے بحد ضروری ہے

پیشاب کی مختلف جانچ اس طرح کی ہیں

  • پیشاب میں تی - بی کے جراثیم کی جانچ عضوخاص ٹی بی کی تشخیص کے لے
  • چوبیس گھنٹے کے پیشاب میں پروٹین کی مقدارگردے پر سوج اس کی جلن کا اثر جاننے کے لیے پیشاب کے رنگ اور اثر پزیری کی جانج پیشاب میں جلن کیلئے ذمہدار جراثیم کی جانج اور اس کا اثر پایا
  • جاتا ہے تو موثر دوا دیجاتی ہے . پیشاب کی جانچ سے گردے کے مقتلف رنگوں کے بارے میں معلومات حاصل ہوتی ہے ، لیکن پیشاب کی رپورٹ بلکل سہی اور درست ثابت ہونے پر گردے میں کوئی بیماری نہیں ہے ایسا بلکل نہیں کہا جاسکتا ہے

خون کی جانچ

خون میں ہیوموگلوبیں کی مقدار

خون میں ہیوموگلوبیں کی کمی جیسے ہم قلّت دم انمیا کھیتے ہیں، گردے فیل ہونے کی سب بڑی نسانی ہے خون کی کمی اور بیماریوں کی وجہ سے ہوسکتی ہے جس- کے سبب یہ جانچ ہمشہ گردے کی بیماری کا پتہ نہیں دتی ہے

خون میں کرپٹنن اور یوریا کی مقدار

یہ جانچ گردے کے کام کا پتہ دیتا ہے - یوریا اور کرپٹنن قیر ضروری میل کچل اور فصلہ ہے ، جو گردے کے ذریعے جسم سے ہٹادیا جاتا ہے - خون میں کرپٹنن کی سہی مقدار ٠.٩ سے ١٠٤ ملی گرام فصد اور یوریا کی مقدار ٢٠ سے ٤٠ ملی گرام ہوتی ہے - اور دونووں گردے کے خراب ہونے پر اس میں اضافہ ہوجاتا ہے یہ جانچ گردے فیلیر کی تشیص کے لیےبے حد ضروری ہے

خون کی دوسری جانچ

گردے کے الگ الگ مریضوں کی تشخیص کے لیے خون کے دیگر حصّوں میں کلوروفیل ، سوڈیم ، فاسفورس اے - ایس - او - ٹاہر ، کو مپلمینٹ وغیرہ شامل ہوتاہے

جانچ ریڈیولوچیکل

گردے کا الٹراساؤنڈ : یہ آسان ، مفید ،جلد اور محفظ ٹیسٹ ہے ، جس سے گردے کا سائز مسننے میں پتھر یا گتلی کا ہونا ،جیسی ضروری معلومات ملتی ہے - خاص طور پر سدید گردے فیلر کے مریضوں کے -الٹراساؤنڈ دونوں گردے چھوٹے دیکھتے ہیں

پیٹ کا ایکسرے

یہ جانچ خاص طور پر پھتری کی تشخیص کے لیے کی جاتی ہے

انڑاوینس یوریاگرافی آی- وی - یو

س جانچ میں مریض کو ایک خاص قسم کی ایوڈین سے لیس [ ریددیوکنڑاسٹ شہی ] دوا کا انجکشن دیا جاتا ہے اس پیٹ کے اکسرے میں دوا گردے سے ہوتی ہوئی عضو خاص کے ذریعے مشانے میں جاتی دکھاہی دتی ہے

آہی - وی - پی گردے کی قوت عمل اور مثانے کی کیفیت کے بارے میں معلومات فراہم کرتی ہے - یہ جانج خاص طور پر گردے میں پتھری ، مثانے میں جلن اور گانٹھ جیسی بیماریوں کی تشخیص کےلئے کیا جاتا ہے - جب گردے میں کربی کی وجہ سے جب گردے بہت ہی کم فنکشن کررہی ھو ، ٹیب یہ جانج نہیں ہوتی ہے - ریڈیو کونسٹرست انجکشن خراب گردے کو اور مزیز نقصان پیونچا سکتاہے آہی - وی - پی ایک اکسرے جانج ہونے کی وجہ سے حمل کی حالت میں بچے کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے اس لیے حمل کے دوران یہ چیزیں استعمال میں نہیں لائی جاتی ہیں -

دیگر ریڈیولاجکل جانج

مخصوص قسم کے مریضوں کی تشخیص کیلہے گردے ڈوپلر ، میپ شیواٹنگ سیسڑوتھراگرام کچھ ، ریدیونہوکلیراسٹڑی ، رینل انجیوگرافی ، سی - ٹی - اسکین ، انٹی گریڈ اور ریڑوگریڈ ، پایلوگرافی جیسی خاص قسم کی جانچ کی جاتی ہے

اور دوسری قسم کی جانچ 4

گردے کی با یو پسسی

کورد بین سے مثانے کی جانج اور یوروڈاہنامکس جیسی مخصوص قسم کی جانچ گردے کے کئ مریضوں کی اہم تشخیص کے لیے ضروری ہے گردے کی با یو پسسی : گردے با یو پسسی پتلی سوئی کے ذارئعیے بے ہوش کیۓ بقر ایک ابتدایی جانج ہے - گردے کی مقتلف بیماریوں کے اسباب کا پتہ لگانے کلیے گردے با یپسسی ایک بہت ہی اہم جانج ہے

گردے بایوپسی آخرکیا چپز ہے ؟

گردے کی مختلف بیماریوں کا سبب جاننے کے لیے پتلی سوئی کی مدد ے گردے سے باریک دھاگہ جیسا ٹکڑا نکالکر اس کی مخصوص قسم کی ہستوپیتھولوجیکل جانچ کو گردے بایوپسی کہا جا تا ہے

گردے بایوپسی کی کب ضرورت پڑ تی ہے ؟

پیشاب میں پروٹین جانا ، گردے کا ناکام ہونا جیسی کئی گردے کی بیماری کے کچھ مریضوں میں تمام طرح کی جانج کے باوجود بیماری کا پتہ نہیں چل پا تا ہے ایسی بیماریوں کا پتہ لگانے کے لیے گردے با یو پسی کی ضرورت پڈ تی ہے

گردے با یو پسی کا کیا فایدہ ہے ؟

اس جانج پڑتال کے ذرییے درست وجہ کا پتہ لگا کر سہی علاج کیا جا سکتا ہے - اور یہ کہ یہ علاج کس حد تک مفید ہے اور مستقبل میں گردے کی خرابی کا کیا امکان ہے اس طرح کی کئی اہم نکات کا پتہ لگا یا جا سکتا ہے

گردے با یو پسی کا طریقہ کار کیا ہے ؟

  • گردے با یو پسی کے لیے مریض کو ہسپتال میں داخل کرایا جاتا ہے
  • اس عمل کو محفظ طریقے سےانجام دنیے کے لیے پریشر اور خون میں دباؤ بنانے کا عمل متوازن ہونا چاہیے
  • خون کو پتلا کرنے والی دوا جیسے اسپرین وغیرہ بایوپسی کرنے کے بعد دو ہفتہ مکمل طور پر بند کرنا ضروری ہے
  • یہ عمل مریض کو بے ھوس کے بقیر کیا جاتا ہے جب کہ چھوٹے بچوں میں بایوپسی بے ہوش کرنے کا بعد ہی انجام دی جاتی ہے
  • بایوپسی کرانے کے دوران مریض کو پیٹ کے بل لٹا کر پیٹ کے نیچا تکیہ رکھا جاتا ہے
  • بایوپسی کرنے کے لیے پیٹ میں ماتین جگہ سونو گرافی کی مدد سے طے کی جاتی ہے - پیتھ میں پسلی کے نیچے
  • کمر کا اسنایو پاس بایوپسی کے لیے مناسب جگہ ہوتی ہے
  • اس جگہ کو دوا سے صاف کرنے کے بعد درد کو ختم کرنے والی انجکشن دیکر موجودہ جگہ کو شل کردیا جاتا اہے
  • مخصوص قسم کی سوئی [با یو پسی ] کی مدد سے گردے میں سے باریک دھاگے جیسے ۳-۲ ٹکرے لیکر اسے ہسٹوپتھیولوجی جانچ کے لیے پتھیولوجست کے پاس بھیجا جا
  • با یو پسی کرنےکےبعد مریض کو پلنگ پر آرام کرنے کی صلاح .دیجاتی ہے - زیادہ تر مریض کو دوسرے دن گھر جانے کی ازاجات دی جاتی ہ
  • . گردے با یو پسی کرنے کے بعد مریض کو ٢ - ٤ ہفتہ تک محنت والا کام نہیں کرنے کی ہدایت دی جاتی ہے خاص کر بھاری بھر کم والی چیز کو نہ اٹھانے کی صلاح دی جاتی ہے

Last Modified : 1/28/2020



© C–DAC.All content appearing on the vikaspedia portal is through collaborative effort of vikaspedia and its partners.We encourage you to use and share the content in a respectful and fair manner. Please leave all source links intact and adhere to applicable copyright and intellectual property guidelines and laws.
English to Hindi Transliterate