گردے کی کئی بیماریاں بے حد خطرناک اور بہت مہلک ہوتی ہے - اور اگر اس کا وقت پر علاج نہ کیا گیا تو بعد میں علاج موثر اور کارگر نہیں ہوتا ہے - کرنک گردے فیلر جیسی بیماریاں جو ٹھیک نہیں ہوسکتی ہے - اس کے آخری مرحلے کا علاج جیسے دیلسسز گردے ٹرانسپلانٹیشن بہت مہنگے ہیں - یہ سہولتیں ہر جگہ دستیاب بھی نہیں ہوتی ہیں - اس لیے کہاوت ہے کہ پرہیز علاج سے بہتر ہے - گردہ خراب ہونے اور اس سے بچنا کی معلومات ہر فرد کو ہونی چاہیے - ان معلومات کی مندرجہ ذیل قسمیں ہیں
بلڈ پریشر اور شوگر دونوں ہی مہلک بیماریاں ہیں - اگر یہ بیماریاں خاندان میں پائی جاتی ہوتو خاندان کا ہر فرد کو بیس سال کی عمر کے بعد ہر سال طبّی جانج کرا لینا چاہیے کہ ان میں سے کوئی اس بیماری کا شکار تو نہیں
چالش سال کی عمر کے بعد جسم میں کوئی تکلیف نہ ہونے پر بھی جسمانی جانج کرانے سے ہائی بلڈ پریشر شوگر اور گردے کی بیماریوں وغیرہ کی معلومات مرض کے کسی علامت کے مجیول ہونے پر بھی مل سکتی ہے - اس طرح کی بیماری کی سہی معلومات مل جانے پر بہتر علاج سے گردے کو مستقبل میں خراب ہونے سے بچایا جا سکتا ہے
چہرے اور پیروں میں سوجن آنا کھانے کی راخبت نہ ہونا ، الٹی یا جی کا متلانا ، خون میں پھیکھا پن ہونا ، لمبی مدت سے تھکن محسوس کرنا ، رات میں کی بار پیشاب کرنے جانا ، ایسی تکلف سے پرشان شخس کو فوراْ ڈاکٹر سے رجو کرکے جنج کرانا چاہیے مذکورہ علامتیوں کی موجودگی میں اگر پیشاب میں پروٹین جاتا ہوا یا خون میں کراتیں کی مقدار میں اضافہ ہو تو بھی گردے کی بیماری کی علامت ہے ، اول وقت میں بیماری پر قابو پانے کے لیے جانج ، احتیاطی تدابیر وغیرہ بہت ہی معنی رکھتے ہیں
ڈائلسیز میں انے والے کرانک گردے کی بیماری کے تین مریض میں سےایک مریض میں گردہ ناکام ہونے کی وجہ شوگر ہوتا ہے - اس مسکل حالت کو روکنے کے لیےزیباتیز کے مریضوں کو ہمیشہ دوا اور پرہیز کا ذریع شوگر پر کنٹرول کرنا چاہیے -
ہر ایک مریض کو گردے پر شوگر کے اثر کی جلد معلومات کے لیے ہر تین مہینے میں بلڈ پریشر اور پیشاب میں پروٹین کی جانج کرنا ضروری ہے - خون کا دباؤ بدھنا ، پیشاب میں پروٹین کا آنا ، بدن میں سوجن آنا ، خون میں بار بار گلوکوز کی مقدار میں کمی آنا ، نیز شوگر کے لیے انسولین انجکشن کے مقدار میںکمی ہوناوغیرہ شوگر کی وجہ سے گردہ خراب ہونے کا امکان ہوتا ہے -
اگر مریض کو شوگر کا سبب آنکھوں می تکلیف کی وجہ سے لیسر کا استعمال تو ایسے مریضوں کے گردے خراب ہونے کی امید زیادہ بڑھ جاتی ہے - ایسے مریضوں کو گردے کی مکمل طریقے سے جانج کرنا بے حد ضروری ہے
گردے کو خراب ہونے سے بچا نے کے لیے شوگر کے سبب گردے کی ابتدایی تشخیص ضروری ہے اس لیے پیشاب میں مائیکرولبومی نیوریا کی جانچ اور واحد راستہ ہے
ہائی بلڈ پریشر کرانک گردے کی ناکامی کا ایک اہم سبب ہے - زیادہ تر مریضوں ہائی بلڈ پریشر کی کوئی علامت نہ ہونے کی وجہ سے کئی مریض بلڈ پریشر کی دوا بترتیبی سے لیتے ہیں - ایسے مریضوں میں لمبے وقت تک خون کا دباؤ ہائی بنے رہنے کی وجہ سے گردے خراب ہونے کا اندشہ رہتا ہے - اس لیے ہائی بلڈ پریشر والے مریضوں کو خون کے دباؤ پر کنٹرول کرنا چاہیے اور گردے پر کے اثر کے سہی تشخیص کا مشورہ دیاجاتا ہے
کرانک گردے کی ناکامی کے مریض اگر سختی سے کھانے میں پرہیز ،مستقل جانج اور دوا کا استعمال کریں تو گردے خراب ہونے کے عمل کو سست کرسکتے ہیں مزید ڈائلسیز یا گردے بدلنے کی ضرورت کو لمبے وقت کے لیے ٹال سکتے ہیں کرانک گردے کی ناکامی کے مریضوں میں گردے کے نقصان ہونے سے بچانے کے لیے سب سے اہم علاج ہائی بلڈ پریشر پر ہمیشہ کے لیے بہت کنٹرول رکھنا بے حد ضروری ہے - اس کے لیے مریض کو گھر پر دن میں دو سے تین بار بی - پی- ناپ کر چاٹ تیار کرنا چاہیے تا کہ ڈاکٹر اسے دھیان میں رکھتے ہوۓ دوویوں میں تبدیلی کرسکے - خون کا دباؤ ٨٠/١٤٠ سے نیچے ہونا مفید اور ضروری ہے
کرانک گردے کی ناکامی کے مریض میں مثانے میں رکاوٹ پتھری پیشاب کی پرشانی یا دوسری کسی طرح کی خرابی ، بدن سے پانی کی مقدار کم ہو جانا جیسی صورتوں میں فوراْ بہتر علاج کرانے سے گردے کی صلاحیت کو لمبے وقت تک برقرار رکھنے میں مدد ملتی ہے
پولیسسٹک گردے کی بیماری ( پی - کے - ڈی ) ایک متیدی اور لاعلاج بیماری ہے اس لیے خاندان کے کسی ایک فرد میں اس بیماری کے پتہچلنے پر ڈاکٹر کے مشورہ کا مطابق خاندان کا دیگر افراد کو تو یہ بیماری نہیں ہے اس کی تشخیص کرا لینا ضروری ہے - یہ بیماری والدین سے وراثت کی شکل میں ٥٠ فیصد بچوں میں منتقل ہوتی ہے اس لیے بیس سال کی عمر کے بعد گردے کی بیماری کی کوئی علامت نہ پاے جانے پرپیشاب خون اور گردے کی سنوگرافی کی جانج ڈاکٹر کی صالح کے مطابق کرنی چاہیے اس کا علاوہ دو سے تین سال کے وفقے میں یہ جانج کرنی چاہیے - ابتدایی تشخیص سے قبل کھانے اور پینے میں پرہیز ، خون کےدباؤ پر کنٹرول ، پیشاب کی خرابی کا فوری علاج کی مدد سے گردےخراب ہونے کو سست کیا جاسکتا ہے
بچوں کو اگر بار بار بخار اتا ہو ، اس کا وژن نہیں بڑھتا ہو تو اس کے لیے مثانے میں جلن ذمدار ہو سکتی ہے بچوں میں مثانے کے جلن کی ابتدایی بچوں کے مثانے کی جلن کی ابتدایی تشخیص نیز بہتر علاج بہت مینی رکھتا ہے - اگر تشخیص و علاج میں تغیر ہوتی ہے تو بچوں کے بڑھتاہوا گردیوں میں ناقابل تلافی نقصان ہوسکتا ہے
اس طرح کے نقصان کی وجہ سے مستقبل میں گدے کے دھیرے دھیرے خراب ہونے کا زیادہ خدشہ رہتا ہے لیکن بڑے لوگوں میں مثانے کی جلن کی وجہ سے گردے خراب ہونے کا درر کم ہوتا ہے کم عمر کے آدھے سے زیادہ بچوں میں پیشاب میں جلن کی اصل وجہ مثانے میں پیدیاسی نقصان یا رکاوٹ ہوتی ہے
اس قسم کی بیماریوں میں وقت پر اور فوری علاج کرانا ضروری ہے -علاج کے اثر سے گردے خراب ہونے کی تواقع رہتی ہے
بچوں کے گردے خراب ہونےسےبچانےکےلیےمثانے کی جلن کی ابتدای تشخیص نیز اس کا علاج اور جلن ہونے کی وجہ سے تشخیص اور علاج دونوں کی شدید ضرورت ہے
کسی بھی عمر میں پیشاب میں جلن کی تکلیف اگر بار بار ہو اور دوا سے بھی حالت قابو میں نہ آرہی ہو تو اس کی وجہ جاننا ضروری ہے . اس کی
وجہ مثانے میں رکاوٹ پتھری وغیرہ ہو تو وقت پر بہتر علاج سے گردے کو ممکنہ نقصان سے بچایا جاسکتا ہے
گردے کے مثانے میں پتھری کا پتہ لگنے کے بعد بھی کوئی خاص تکلیف نہ ہونے کی وجہ سے مریض علاج کے لیے لاپروہ اور قافل ہوجاتا ہے اسی طرح بڑی عمر میں پروسٹیٹ کی تکلیف ( بی - پی - ایچ ) کی وجہ سے موجودہ علامتیں کے تیہن مریض لاپروا رہتا ہے ایسے مریضوں مین لمبے وقت کیلئے گردے کو نقصان ہونے کا خدشہ رہتا ہے اس لیے وقت پر ڈاکٹر کے مشورے کے مطابق علاج کرانا ضروری ہے
تیس سال سے کم عمر کے فرد میں ہائی بلڈ پریشر غیر معمولی آثار ہے - کم عمر میں ہائی بلڈ پریشر کا سبب سے اہم وجہ گردے کی بیماری ہے . اس لیے کم عمر میں ہائی بلڈ پریشر ہونے پر گردے کی جانج ضرور کرنی چاہیے
اچانک گردے خراب ہونے کی وجہوں میں سے دست ، الٹی ہونا ، ملیریا ،خون میں دباؤ ، خون تیز جلن ، مثانے میں جلن وغیرشامل ہے . ان تمام بیماریننکا ابتدایی ، بہترین اور کامیاب علاج کرانے پر گردے کو خراب ہونے سے بچایا جاسکتا ہے
وضاحت : لی جانے والی دوایویں میں کئی دوائیں جیسے کے (درد سے نجات پانے کے لیے گولی ) لمبے وقت تک لینے سے گردے کو نقصان ہونے کا خدشہ رہتا ہے . اس لیے خیر ضروری دوائیوں کو لینے سے پرہیز کرنا چاہیے . نیز ضروری دوائیں ڈاکٹر کے مشورہ کے مطابق متعینہ مقدار میں اور وقت پر لینا مفید ہوتا ہے سبھی ایروادیک دوائیوں کی بھاری مقدار گردے کو سدید نقصان پہونچا سکتی ہے
ایک گردے والے انسان کو پانی زیادہ مقدار میں پنا ، پیشاب کی دیگر جلن کی ابتدایی اور بہترین علاج کرانا اور مستقبل طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا بے حد ضروری ہے
Last Modified : 1/28/2020