অসমীয়া   বাংলা   बोड़ो   डोगरी   ગુજરાતી   ಕನ್ನಡ   كأشُر   कोंकणी   संथाली   মনিপুরি   नेपाली   ଓରିୟା   ਪੰਜਾਬੀ   संस्कृत   தமிழ்  తెలుగు   ردو

پتھری کی بیماری

پتھری کی بیماری

پتھری کی بیماری بہت سے مریضوں میں دکھائی دینے والی ایک خاص قسم کی گردے کی بیماری ہے پتھری کی وجہ سے ناقابل برداشت درد پیشاب میں انفیکشن اور گردے کو نقصان ہو سکتا ہے اس لیے پتھری کے بارے میں اور اس کے روکنے کے تدابیر کا جاننا بہت ضروری ہے

پتھری کیا ہے ؟

پیشاب میں کیلشیم انکزلیٹ یا بلور یعنی کریسلٹس کا ایک دوسرے سے مل جانے سے کچھ عرصے بعد آہستہ آہستہ پیشاب کی نالی میں چیزیں جمع ہونا لگتی ہے جیسے پتھری کے نام سے موسوم کیا جاتا ہے

پتھری کتنی بڑی ہوتی ہے؟ دیکھنے میں کیسی لگتی ہے ؟ وہ پیشاب کے راستے میں کہاں دیکھی جاتی ہے ؟

پیشاب کنالی ہونے والی پتھری الگ الگ لمبایی اور مختلف شکل کی ہوتی ہے یہ ریت کے کنکر جتنی چھوٹی یا گیند کی طرح بڑی بھی ہو سکتی ہے کچھ پتھری گول یا بیضہ نما اور باہر سے چکنی ہوتی ہے اس طرح کی پتھری سے کم درد ہوتا ہے اور وہ آسانی سے طبی طور پر پیشاب کے ساتھ باہر نکل جاتی ہے

کچھ پتھری کرداری ہوتی ہے جس میں بہت زیادہ درد ہوتا ہے اور یہ آسانی سے پیشاب کے ساتھ نہیں نکلتی ہے

پتھری حقیقت میں گردے مثانے اور پیشاب کی نالی میں دیکھی جاتی ہے

کچھ افراد میں پتھری مخصوص طرح کی کیوں دیکھی جاتی ہے ؟ پتھری ہونے کے اصل سبب کیا ہے ؟

زیادہ تر لوگوں کے پیشاب میں موجود کچھ خاص کیمیکل چیزوں کے ذرات کو ایک دوسرے کے ساتھ ملنے سے روکتی ہے جس سے پتھری نہیں بنتی ہے لیکن کیی لوگوں میں مندرجہ ذیل اسباب کی وجہ سے پتھری بننے کا امکان برقرار رہتا ہے

  • کم پانی پینے کی عادت
  • موروثی طور پر پتھری کا ہونا
  • بار بار پیشاب کی نالی میں انفیکشن ہونا
  • پیشاب کی نالی میں رکاوٹ کا آنا
  • وٹامن سی یا کلیشیم والی دواوں کا بیحد استعمال کرنا
  • لمبے عرصے تک شوگر کا مریض رہنا
  • ہائی پ[ارپیراتھرایدزم کی تکلیف

پتھری کی نشانی

عام یور پر پتھری کی بیماری ٣٠ ثے٤٠ سال کی عمر میں اور عورتوں کی بنسبت مردوں میں تین سے چار گنا زیادہ پایی جاتی ہے

کیی بار پتھری کی تشخیص عجیب وغریب شکل اختیار کر جاتی ہے ان مریضوں میں پتھری کے ہونے کا کوئی اثر دکھائی نہیں دیتے ہیں اسے سائلنٹ اسٹون کہا جاتا ہے

  • پیٹھ اور پیٹ میں لگاتار درد ہوتا ہے
  • متلی کا جلدی آنا
  • پیشاب میں جلن ہونا
  • پیشاب میں خون کا اتر آنا
  • پیشاب می بار بار انفیکشن ہونا
  • اچانک پیشاب کا بند ہوجانا

پتھری کے درد کی مخصوص نشانی

  • پتھری کا درد پتھری کی جگہ شکل قسم اور لمبائی چوڑائی پر مبنی ہوتی ہے
  • پتھری کا درد اچانک شروع ہوتا ہے اس درد میں دن میں بھی تارا نظر آنا لگتے ہیں اور یہ درد ناقابل برداشت ہوتی ہے
  • گردے کی پتھری درد کمر سے شروع ہوکر آگے انت کی طرف اتا ہے
  • مثانے کی پتھری کا درد انت اور پیشاب کی جگہ میں ہوتا ہے
  • یہ درد چلنا پھرنے سے نشیب وفراز والے راستے پر گاڑی پر سفر کرنے پر جتھکے لگنے سے بڑھ جاتا ہے
  • یہ درد عام طور پر گھٹنوں تک رہتا ہے بعد میں آہستہ آہستہ خودبخود کم ہوجاتا ہے
  • زیادہ تر یہ درد بہت زیاد اہنے سے مریض کو ڈاکٹر کے پاس جناپرتا ہے اور درد کم کرنے کیلیے دوا اور انجکشن کی بھی ضرورت پڑتی ہے

کیا پتھری کی وجہ سے گردے خراب ہوسکتے ہیں ؟

  • جی ھاں : بہت سے مریضوں میں پتھری بیضہ نما اور چکنی ہوتی ہے مگر ایسی پتھری کی کوئی نشانی نہیں
  • دیکھی جاتی ہے ایسی پتھری پیشاب کے راستے میں رکاوٹ کھدی کر سکتی ہے جس کی وجہ سے گردے میں بنتا پیشاب آسانی سے پیشاب کی نالی میں نہیں جاسکتا ہے اور اس کی وجہ سے گردے پھول جاتا ہیں
  • اگر پتھری کا مناسب علاج نہ ہوسکا تو لمبے عرصے تک پھولی ہوا گردے آہستہ آہستہ کمزور ہونے لگتے ہیں اور
  • بعد مکلمل تریقےپر کام کرنا بند کردیتا ہیں اس طرح گردے خراب ہونے کے بعد اگر پتھری نکال بھی دیا جایا تو پھر سے گردے کام کرنے کا امکان بہت کم رہجاتا ہے

پیشاب کی نالی میں پتھری کی تشیخیس

  • پتھری کی تشیخیس خاص طور پر : پیشاب کی نالی کا الٹراسونڈ اور پیٹ کے اکسر کی مدد سے کیجاتی ہے
  • پی کی جانج عموما یہ جانج پتہ لگانے کیلیے اور آپریشن اسی طرح بذریعہ خوردبین علاج سے قبل کی جاتی ہے
  • اس جانج کے ذریعہ پتھری کی لمبائی چودائی دائرہ اور جگہ کی صحیح معلومات تو ملتی ہے اور ساتھ ہی آٹھ گردے کی طاقت کتنی ہے اور یہ کتنی پھولی ہوئی ہے یہ سارا علم ہو جاتا ہے
  • پیشاب اور خون کی جانج کے ذریعہ پیشاب کا انفیکشن اور اس کی قوت اور گردے کی طاقت سے متعلق تمام معلومات مل جاتی ہے

پیشاب کے راستے میں پتھری کاعلاج

پتھری کیلیے کونسا علاج ضروری ہے یہ پتھری کی لمبائی پتهی کا مقام اس کی وجہ سے ہونے والی تکلیف اور خطرے کو دھیان میں رکھتے ہوا متعین کیا جاتا ہے اس کے علاج کو دو حصّوں میں تقسیم کیا جاتا ہے

الف) : بذریعہ دوا علاج)

(ب ) پیشاب کی نالی سے پتھری نکلنے کے مخصوص علاج آپریشن خوردبین لیتھوتریپسی وغیرہ

الف) : بذریعہ دوا علاج)

فیصد سے زیادہ مریضوں میں پتھری کا سائز چھوٹا ہوتا ہے جو طبی طور پر تین سے چھ ہفتے میں اپنے آپ 50 پیشاب کے ساتھ نکل جاتی ہے اس دوران مریض کو درد سے راحت کیلئے اور پتھری کو جلدی نکلنے میں مدد کیلیے دوا دی جاتی ہے

دوا اور انجکشن

پتھری سے ہونے والے ناقابل برداست درد کو کم کرنے کیلئے فوری طور پر درد کو کھنچنے والی گولی اور انجکشن دیے جاتے ہیں

زیادہ پانی

درد کم ہونے کے بعد مریضوں کو زیادہ مقدار میں پانی پینے کی صلاح دی جاتی ہے وافر مقدار میں پانی پانے سے پیشاب زیادہ مقدار میں ہوتا ہے اور اس سے پیشاب کے ساتھ پتھری نکلنے میں مدد ملتی ہے اگر الٹی کی وجہ سے پانی پینا ممکن نہ ہو تو ایسے مریضوں کے نسوں میں بوتل کا ذریعہ گلوکوز چڑھایا جاتا ہے

پیشاب کے انفیکشن کا علاج .

پتھری کے بہت سے مریضوں میں پیشاب میں انفیکشن نظر آتا ہے جس کا بذریعہ انٹی بیوتکس علاج کیا جاتا ہے

ب )پیشاب کے راستے سے پتھری نکلنے کا مخصوص علاج)

اگر طبی یور پتھری نکل نہ سکے تو پتھری کو نکلنے کیلئے کیی متبادل طریقے ہیں پتھری کا دائرہ مقام اور اس کے نوح کو دھیان میں رکھتے ہوے کونسا طریقہ عمدہ ہے یہ یورولوجسٹ یا سرجن طے کرتا ہے

کیا پتھری کو فورا نکلنا ضروری ہے ؟

نہیں : پتھری سے بار بار درد پیشاب میں انفیکشن پیشاب میں خون پیشاب کی نالی میں رکاوٹ اور گردے خراب نہ ہورہی ہو تو ایسی پتھری کو فورا نکلنے کی ضرورت نہیں ہوتی ہے ڈاکٹر اس پتھری کا درست طریقہ خیال کرتے ہوۓ اسے کب اور کس طرح کے علاج سے نکلنا مفید ہوگا اس کی صلاح دیتے ہیں

پتھری کی وجہ سے پیشاب کی نالی میں رکاوٹ ہو پڈھب میں بار بار خون یا مواد آتا ہو یا گردے کو نقصان ہورہا ہو تو اس صورت میں پتھری فورا نکلنا ضروری ہے

لتھوٹرپس

Lithotripy Extra Corporeal Shock Wave LWSE گردے اور پیشاب کی نالی کے اوپری حصّے میں موجود پتھری کو نکلنے کا جدید طریقہ ہے

اس طریقے میں خاص قسم کی لتھوٹرپس کی مدد سےتیار کی گی مضبوط لہر کی مدد سے پتھری کو ریت جیسا چورا کردیا جاتا ہے آہستہ آہستہ کچھ دنوں میں پیشاب کے ساتھ باہر نکل دیا جاتا ہے

فوائد

  • عموما مریض کو ہسپتال میں داخل کرنے کی ضرورت نہیں پڑتی ہے
  • آپریشن کے خوردبین کے استعمال کیے بغیر اور مریض کو بہوش کیے بغیر پتھری نکالی جاتی ہے

نقصانات

  • سبھی قسم کی اور بڑی پتھری کیلئے یہ طریقہ موثر نہیں ہے
  • پتھری کو دور کرنے کیلیے کیی بار یہ علاج کرناپڑتا ہے
  • پتھری نکلنے کا ساتھ ساتھ درد یا پیشاب میں انفیکشن بھی ہو سکتا ہے
  • بڑی پتھری کا علاج میں خوردبین کی مدد سے گردے اور مثانہ کے درمیان میں مخصوص قسم کی نالی رکھنے کی ضرورت پڑتی ہے

گردے کی پتھری کا خوردبین کے ذریعہ علاج

  • گردے کی پتھری جب ایک سینتمیٹر سے بڑی ہو تب اسے نکلنے کی جدید اور موثر تکنیک ہے
  • اس طریقہ میں کمر پر گردے کے بغل میں ایک چھوٹا چیرا لگایا جاتا ہے جہاں سے گردے تک کا راستہ بنایا جاتا
  • ہے اس راستے سے گردے میں جہاں پتھری ہو وہاں تک ایک نالی ڈالی جاتی ہےفائدہ
  • عموما پیٹ چیر کرکے کیا جانے والے پتھری کے آپریشن میں پیٹھ اور پیٹ کے حصّے میں ١٢ سے ١٥ سینٹمیٹر لمبا چیرا لگایا جاتا ہے لیکن اس جدید طریقے میں صرف ایک سینٹمیٹر چھوٹا چیرا کمر کے اوپر لگایا جاتا ہے اس لیے آپریشن کے بعد مریض کچھ دن میں ہی اپنے پرانے روش پر لوٹ آتے ہیں

مثانے اور پیشاب کی نالی میں موجود پتھری کا خوردبین کی مدد سے علاج

مثانے اور پیشاب کی نالی میں موجود پتھری کے علاج کا یہ عمدہ طریقہ ہے اس طریقے میں آپریشن اور چیرا لگایا بغیر پیشاب کے راستے میں خاص طرح کی دوربین کی مدد سے پتھری تک پھونچجاتا ہے اور پتھری کو شاک ووے کی مدد سے چھوٹے چھوٹے ذروں میں توڈ کر دور کیا جاتا ہے

آپریشن

پتھری جب بڑی ہو اور اسے مناسب تدابیر سے سہولیت سے نکلنا ممکن نہ ہو تب اسے آپریشن کے ذریعہ نکالا جاتا ہے

پتھری کی حفاظت

کیا ایک بار پتھری طبعی طور پر اور دوا سے نکل جانے کے بعد اس پتھری کی پریشانی سے مکمل طریقے پر نجات مل جاتی ہے ؟

نہیں : ایک بار جس مریض کو پتھری ہوئی ہو اسے دوبارہ سے پتھری ہونے کا امکان عموما ٨٠ فیصد رہتی ہے اس لیے ہر مریض کو متنبہ رہنا ضروری ہے

دوبارہ پتھری نہ ہو اس کیلیے مریض کو کیا احتیاط کرنا چاہیے اور کس چیز سے پرہیز کرنا چاہیے ؟

پتھری کی بیماری میں غذائی پرہیز کی خاص اہمیت ہے پھر پتھری نا ہو ایسی خواہش رکھنے والی مریضوں کو دائمی طور پر نیچے دیاگیے ہدایت پر پوری احتیاط سے عمل کرنا چاہیے

وافر مقدار میں پانی پینا

  • لیٹر اور ١٢ سے ١٤ گلاس سے زیادہ مقدار میں پانی اور لیکودشیا ہر دن لینا چاہیے 3
  • یہ اشیا پتھری بنانے سے روکنے کیلئے سب سے زیادہ اہم تدبیر ہے
  • پتھری بنانے سے روکنے کیلئے پینے کے پانی کی خصوصیات سے روزانہ کے پانی کی کل مقدار زیادہ اہمیت کی حامل ہے
  • پتھری کو بنانے سے روکنے کیلیے کتنا پانی پایاگیا ہے اس سے بھی زیادہ مقدار میں پیشاب ہوا ہے یہ بہت اہم ہے ہر روز دو لیٹر سے زیادہ پیشاب ہو اتنا پانی ضرور پینا چاہیے
  • پیشاب پورے دن پانی جیسا صاف نکلے تو اس کا مطلب ہے کہ پانی وافر مقدار میں لیا گیا ہے پیلا گدھا پیشاب ہونا اس بات کی دلالت کرتا ہے کے اسے کم مقدار میں لیا گیا ہے
  • پانی کے علاوہ دیگر مشروبات جیسے کہ ناریل کا پانی جو کا پانی شربت پتلا میٹھا بغیر نمک والا سوڈا اسی طرح لیمن وغیرہ کا زیادہ استعمال کرناچاہیے
  • دن کے کسی خاص وقت کے دوران پیشاب کم اور پیلا گڑھا بنتا ہے اس وقت پیشاب میں شورہ کی مقدار زیادہ ہونے سے پتھری بنانے کا عمل بہت ہی جلد شروع ہوجاتا ہے جسے روکنا بہت ضروری ہے پتھری بنانے سے روکنے کیلئے بغیر بھولے کھانا کھانے کے بعد تین گھنٹے کے دوران زیادہ محنت والا کام کرنے کے فورا بعد اور عورتوں کو سونے سے قبل اسس طرح نصف شب کے بعد بیدار ہوکر دو گلاس یا زیادہ پانی پنا بہاد ضروری ہے اسی طرح دن کے جس وقت میں پتھری بننے کا خطرہ زیادہ ہو اس وقت زیادہ پانی اور مشروبات لینے سے پتلا صاف اور زیادہ مقدار میں پیشاب بناتا ہےجس سے پتھری بننے کو روکاجاسکتا ہے

غذا پر کنٹرول

  • پتھری کے اقسام کو دھیان میں رکھتے ہوۓ کھانے میں مکمل پرہیز اوراحتیاط کرنے سے پتھری کو بننے نہیں دیتی ہے
  • کھانےمیں نمک کم مقدار میں لینا نمک والی غذا جیسےکہ پاپرڈ اچارسے پرہیز کرنا چاہیے پتھری بننے سے روکنے کیلئے یہ بہت ہی اہم ہدایت ہیں بد قسمتی سے زیادہ تر مریض ان ہدایات سے بلد ہوتے ہیں
  • لیموں پانی ، ناریل پانی ،موسمی کا رس ، انناس کا رس، گآجر ، کرہلابغیر بیچ کے ٹماٹر ، کیلا ، جو ، بادام ، وغیرہ
  • لیموں پانی ، ناریل پانی ،موسمی کا رس ، انناس کا رس، گآجر ، کرہلابغیر بیچ کے ٹماٹر ، کیلا ، جو ، بادام ، وغیرہ
  • کا استعمال پتھری کو بننے سے روکنے میں مدد کرتا ہے اس لیے ان اشیا کو زیادہ مقدار میں لینے کا مشورہ دیا جاتا ہے
  • پتھری کے مریضوں کو دودھ سے تیارشدہ چیزوں کو نہیں کھانا چاہیے یہ غلط نظریہ ہے کھانے میں مطلوبہ مقدار
  • میںلیا گیا کیلشیم اشیا خورونی کے آوکزلیٹ کے آٹھ جوڈ جاتا ہے اس سے پیٹ میں آنتوں کے ذریعہ آوکزلیٹ کا استعمال کم ہو جاتا ہے اور اس پتھری نہیں بن پتی ہے وٹامن سی ، زیادہ مقدار ٤ گرام یہ اس سے زیادہ میں نہیں لینا چاہیے
  • آوکزلیٹ والی پتھری کیلئے پرہیز

نچدیاگیا زیادہ آوکزلیٹ والی غذا کم لینا چاہیے

  • ساگ سبزی میں ٹماٹر بھنڈی بیگان سہجن ، ککڑی ، پالک ، چولاییی وغیرہ
  • پھولوں میں چیکو ، املا ، انگور ، اسٹرابری ، رس ابری ، شریفہ ، اور کاجو
  • مشروبات میں کڑک ابلی ہوئی چایے انگور کا رس کدبری کوک ، چوکلیٹ ،تھمسپ ،پیپسی
  • یورک تیزاب پتھری کیلئے پرہیز
  • مندرجہ ذیل اشیا خوردنی جس سے یورک تیزاب بڑھ سکتا ہے ، کم لینا چاہیے
  • سویٹ بریڈ وھول وہیٹ بریڈ
  • دال. مٹر. سم.مسورکی دال
  • سبزی : پھول گوبی ، بیگان،پالک ، مشروم
  • پھل : چیکو ، سیتفل ، کدّو
  • گوشت : گوشت ، مرغا ، مچلی ، انڈا
  • بار ، خمر ، شراب

دوا کے ذریعہ علاج

  • جس مریض کے پیشاب میں کیلشیم کی مقدار زیادہ ہوتی ہے ایسے مریضوں کو تھیزیڈس اور سیتریٹ والی دوا دیجاتی ہے
  • یورک تیزاب پتھری کیلئے الوپیورینل اور پیشاب کے شورہ القلی بنانے والی دواؤں کے استعمال کی صلاح دیجاتی ہے

مستقل جانج

پتھری مکمل طریقے سے نکل جانے اور علاج سے نکلے جانے کے بعد دوبارہ ہونے کا امکان زیادہ تر مریضوں میں رہتا ہے اور بہت سے مریضوں میں پتھری ہونے پر بھی پتھری کے اثر کی کمی ہوتی ہے اس لیے کسی طرح کی تکلیف نہ ہونے پر بھی ڈاکٹر کے مشورہ کے مطابق یا ہر سال الٹرا سونڈ کرانا ضروری معلوم ہوتا ہے التراسونڈ جانج سے پتھری نہ ہونے کا علم اور پتھری کا ابتدائی مرحلے میں تشخیص ہوسکتی ہے

Last Modified : 4/8/2020



© C–DAC.All content appearing on the vikaspedia portal is through collaborative effort of vikaspedia and its partners.We encourage you to use and share the content in a respectful and fair manner. Please leave all source links intact and adhere to applicable copyright and intellectual property guidelines and laws.
English to Hindi Transliterate