پروسٹیٹ نام کا غدود صرف مردوں کے جسم میں ہی پایا جاتا ہےیہ غدود عمر بڑھنے کے ساتھ سائز میں بھی بڑا ہونے سے پیشاب کرنے میں تکلیف ہوتی ہے - یہ تکلیف عام طور پر ٦٠ سال کے عمر دراز لوگوں میں پایا جاتا ہے -ہندوستان اور پوری دنیا میں اوسطا عمر میں گراوٹ کی وجہ سے بی . پی . ایچ کی مریضوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے
مردوں میں سپاری کے سائز کا پروسٹیٹ مثانے کے نیچے والے حصّے میں ہوتا ہے جو فیصلہ نکلنے کی نالی کے چاروں طرف لپٹا ہوا ہوتا ہے
منی لےجانے والی نالی پروسٹیٹ سے گزر کر پیشاب کے راستے میں دونوں طرف کھلتی ہے اس وجہ سے پروسٹیٹ غدود مردوں میں افزائش سسٹم کا ایک مخصوص جز ہے
بنائیں پروستیٹک ہائی پر ٹرافی کیا ہے عمر بڑھنے کے ساتھ باضابطہ پایا جانے والا پروسٹیٹ کے سائز میں پھیلاؤ - اس بی . پی . ایچ کی تکلیف میں انفیکشن کینسر اور دیگر اسباب سے ہونے والاپروسٹیٹ کی تکلیف شامل نہیں ہوتی ہے
بی . پی . ایچ کی وجہ سے مردوں میں ہونے والی تکلیفیں مندرجہ ذیل ہیں
نہیں : ایسا نہیں ہوتا پروسٹیٹ غوداد کا سائز بڑھنے کے باوجود بھی بڑی عمر کے سرے مردوں میں بی . پی . ایچ کی نشانی دکھائی نہیں دیتی ہے جن مرد کو بی . پی . ایچ کی وجہ سے معمولی سی تکلیف ہوتی ہے انھیں اس کیلئے کسی علاج کی ضرورت ہی نہیں پڑتی ہے عموما ٦٠ سال سے زیادہ عمر کے ٥ فیصد مرد میں ہی بی . پی . ایچ کے علاج کی ضرورت پڑتی ہے
بیماری کی نشانیمریض کے ذریعہ بتائی گی تکلیفوں میں بی . پی . ایچ کی نشانی ہے تو پروسٹیٹ کی جانج سرجن طبیب سے کارولینا چاہیے
پروسٹیٹ کی انگلی کے ذریعہ جانج سرجن اور یورولوجسٹ اس جگہ انگلی ڈال کرپروسٹیٹ کی جانج کرتے ہیں بی . پی . ایچ میں پروسٹیٹ کا سائز بڑھجاتاہے اور انگی سے کی جانے والی جانچ میں پروسٹیٹ چکنا اور ربرجیسا پیلا معلوم ہوتا ہے
الیراسونڈ کے ذریعہ جانج بی . پی . ایچ کی تشخیص میں یہ جانج بہت مفید ہے بی . پی . ایچ کی وجہ سےپروسٹیٹ کے سائز میں اضافہ ہونا پیشاب کرنے کے بعد مثانے میں پیشاب رہ جانا پیشاب کی نالی میں پتھری ہونا اور پیشاب کے راستے کا اور گردے کا پھول جانا جیسی تبدیلی کے سلسلے میں معلومات الڑاساونڈ سے ہی ملتی ہے
لیباریٹری سے جانج اس جانج کے واسطے بی . پی . ایچ کی تشخیص نہیں ہوسکتی لیکن بی . پی . ایچ میں ہنوالی یکلیفوں کی تشخیص میں اس سے مدد ملتی ہے پیشاب کی جانج پیشاب میں انفیکشن کی تشخیص کیلئے اور خون میں کیتنن کی جانج گردے کی قوت عمل کے سلسلے می معلومات فراہم دیتی ہے پروتسیٹ کی تکلیف کہیں تو پروسٹیٹ کے کینسر کی وجہ سے تو نہیں ہے یہ خون کی ایک مخصوص جانج ہے اس کے ذریعہ اس کا تعین کیا جاتا ہے
دیگر جانج بی . پی . ایچ جیسے آثار ہر مریض کو بی . پی . ایچ کی تکلیف نہیں ہوتی ہے مریض کی اس بیماری کی مکمل تشخسیس کیلئے کئی باریروروفلومنٹری،استوسکوپی ،اور یوروتھروگرام جیسی مخصوص جانج کی جاتی ہے
ہاں لیکن ہندوستان میں بی . پی . ایچ جیسی تکلیف والی مریضوں میں سے بہت کم مریضوں کو پروسٹیٹ کے کینسر کی تکلیف ہوتی ہے
پروسٹیٹ کے بذریعہ انگلی جانجاس جانج میں پروسٹیٹ سخت پتھر جیسا لگے اور گنتھ جیسا محسوس ہو تو کینسر کی نشانی ہو سکتی ہے
خون میں پی. ایس .اے . کی جانج مخصوص قسم کے التراسونڈ پروب کی مدد سے راستے میں سوئی ڈال کر پروسٹیٹ کی بایوپسی لی جاتی ہے جس کی ہستھولوجی کی جانج کینسر سے پروتسیٹ کے ہونے کی مکمل اور درست معلومات ملتی ہے
بی . پی . ایچ کے علاج کو حقیقت میں دو حصّوں میں تقسیم کیا جاتا ہے
بی . پی . ایچ کے مریضوں میں خصوصی علاج کی ضرورت پڑتی ہے ؟
جن مریضوں میں مناسب دوا کے باوجود بھی اطمینان بخش نہ پہوچنے انکو خصوصی علاج کی ضرورت پڑتی ہے نیچے بتائی گی تلکتفوں میں خوردبین آپریشن یا دیگر مخصوص طرح کے علاج کی ضرورت پڑتی ہے
دوا سے علاج ٹی،یو.آر،پی
جب پروٹیسٹ کی گانٹھ بہت بڑی ہوگیی ہو یا ساتھ ہی مثانے کی پتھری کا آپریشن بھی کرنا ضروری ہو تب یورولوجسٹ کے تجربے کے مطابق یہ علاج خردبین کی مدد سے موثرطریقے پر نہیں ہوسکتا ہے ایسے کچھ مریضوں میں آپریشن کا استعمال کیا جاتا ہے اس آپریشن میں عموما آنت کے حصّے اور مثانے کو چیر کر پروسٹیٹ کی گانٹھ باہر نکال دی جاتی ہے
بی.پی.ایچ . کے علاج میں کم مشہور دیگر طریقے مندرجہ ذیل ہیں
Last Modified : 4/8/2020