سرگرمی کی ا قسام |
70 کلو کے مرد میں |
50 کلو کے مرد میں |
50 کلو کی خاتون میں |
سونا |
65 |
50 |
40 |
بیٹھنا |
100 |
75 |
60 |
آرام سے کھڑے رہنا |
105 |
80 |
65 |
لکھنا |
140 |
120 |
100 |
آہستہ آہستہ چلنا |
200 |
150 |
120 |
بھاگنا / دوڑنا |
570 |
450 |
360 |
کلہاڑی سے لکڑی کاٹنا |
480 |
400 |
320 |
زوردار ورزش کرنا |
600 |
450 |
360 |
سیڑھیاں / پہاڑ چڑھنا |
1000 |
800 |
350 |
50 گرام گیہوں کی ایک روٹی سے تقریبا180 کیلوری توانائی ملتی ہے۔ ایک کلوگرام آٹے میں ایسی 20 روٹیا بنیںگی۔ |
ہلکی پھلکی ورزش سے خون کی فراہمی بہتر ہوتی ہے اور جسم آکسیجن پر مشتمل ورزش کے لئے تیار ہو جاتا ہے۔ ورزش کے دوران آکسیجن کے استعمال ہو جانے کی وجہ سے پٹھوں میں آکسیجن کی کمی ہو جاتی ہے۔ اس کمی کو پورا ہونے میں تقریبا ایک گھنٹہ لگتا ہے۔ لیکن اگر ایک آدمی بہت زیادہ ورزش کر لی ہو جیسے کہ کئی کلو میٹر چلنا-تو گلائیکوجن کی تکمیل میں 5-6 دن بھی لگ جاتے ہیں۔
چلنا، کودنا، تیرنا، سائیکل چلانا، دوڑنا اور تیز کھیل جیسے فٹ بال یہ سب اچّھی آکسیجن مشتمل ورزش ہیں۔ لیکن یہ ورزشیں کم سے کم 20 مٹ روز کرنا ضروری ہے۔
اچانک تیزی سے کئے گئے سرگرمی-جیسے بس پکڑنے کے لئے بھاگنے میں، یا کرکٹ کے کھیل میں فیلڈر کے بال پکڑنے کے لئے بھاگنے میں-جسم کے عضلات جسم میں جمع کردہ توانائی کا استعمال کر لیتی ہیں۔ یہ عمل ہوا کا آکسیجن کے استعمال کے بغیر ہوتا ہے۔ اس لئے اس کو بغیر ہوا کی ورزش (انیروبک) کہتے ہیں۔ اگر یہ سرگرمی 15 سیکینڈ سے زیادہ چلتی ہے تو اس سے لیکٹک ایسڈ عضلہ سے خون میں بہنے لگتا ہے۔ اس سے گرمی بھی پیدا ہوتی ہے۔ اس سے تھکان اور بےچینی ہوتی ہے۔ کبھی کبھی اس سے درد اور اینٹھن بھی ہو جاتی ہے۔ جسم کو اس واقعات سے ابھرنے میں تقریبا آدھا گھنٹہ لگ جاتا ہے۔ وزن اٹھانا، جمناسٹک، چھوٹی دوڑ وغیرہ انیروبک قسم کی ورزش ہے۔
جس میں دم سانس زیادہ چلتی ہے اس کو ہوائی ورزش (ایروبک) کہتے ہیں-جیسے دوڑ، پہاڑ چڑھنا، ہاکی وغیرہ کاکھیل۔ 10 سے 50 سیکنڈ کی سرگرمی کے بعد،عضلہ میں تازہ خون آ جاتا ہے۔ اس کے بعدتوانائی گلوکوز اور آکسیجن کے توسط سے پیدا ہوتی ہے۔ اس میں توانائی کی فراہمی اور باہری مادوں کا اخراج دونوں صحیح طریقےسے کنٹرول ہوتے ہیں۔ اس لئے اس عمل میں کوئی بےچینی نہیں ہوتی۔
دم سانس والی ورزش سب سے اہم ترین ہے۔ کوئی بھی محنت 2-3 منٹ سے زیادہ کرنے پر سانس اور ناڑی تیز چلتی ہے۔ دوڑنا، پہاڑ چڑھنا، تیرنا، سائکلنگ، تیز چلنا، دنڈبیٹھک اور کئی قسم کے کھیل اس زمرےمیں ہیں۔ ایروبکس سے دل اور پھپھڑوں کی قوت اور محنتی کی شدت بڑھتی ہے۔
ذرائع: ہندوستانی_صحت
Last Modified : 4/8/2020