تعارف
فٹنس یا تندرستی یہ اب زندگی کا ایک نیا منتر ہے۔ اس کے بارے میں اپنی فیملی اور دوستوں میں بیداری لائیے۔ لیکن پہلے آپ کو خود فٹ/صحتمند/تندرست رہنے کی ضرورت ہے۔ تندرستی سے کئی بیماریاں ٹلتی ہیں اور زندگی کا صحیح لطف بھی اسی سے ملتا ہے۔ بچپن سے اس کا چسکا لگنا چاہئیے/ بچپن سے اس کی عادت لگنی چاہیئے۔ آپ خود سوچیں کہ آپ فٹ یا تندرست ہے یا نہیں۔ عمر اور کام کاج کے مطابق فٹنس کے معنی بدلتے ہے۔ ہرایک کھیل کے لئے فٹنس کی الگ ضروریات ہوتی ہیں۔ فٹنس کے لئے ہمیں الگ الگ کسرت / ورزش ضروری ہے۔ عام طور پر ایسی کسرت کے لئے جسم میں سِمپتھیٹِک اعصابی نظام فعال / متحرک ہوتا ہے۔ اس کی وجہ سے ایک مستی کا احساس ہوتا ہے۔
تندرستی کے بارے میں کچھ معنی اور جانچ
تندرستی کے کچھ معنی ہے اور الگ الگ ٹیسٹ بھی ہے۔
- مسلسل محنت کرنےکی قوت اہم ہوتی ہے۔ آپ گھنٹےبھر میں پانچ-چھ کلومیٹر چل سکتے ہے؟ یا گھریلو کام کاج جیسے جھاڑو لگانا، فرش صاف کرنا یا دو سیڑھیاں چڑھنا آسانی سے کر پاتے ہیں یا نہیں۔
- دل/قلب کارکردگی ایک اہم مسئلہ ہے محنت، کسرت سے نبض تیزی سے چلتا ہے۔ متوقع نبض کی تیزرفتاری طے کرنے کے لئے 220 کے اعدادوشمار سے عمر سال کم کریں۔ اب اس کے 60-70 فیصد متوقع نبض ہے۔ کسرت/ورزش کے استعمال سے آپ کو نبض کے اس معیار تک پہنچکر کم سے کم دس منٹ کرتے رہنا چاہئیے۔ کسرت/ورزش کے مستقل یہ نبض رفتاری پانچ منٹوں میں سابقہ حالت میں آنا ٹھیک ہوتا ہے۔
- لچیلاپن-آپ کے عضو اور جوڑوں/اجزا زیادہ لیچلے ہونا تندرستی کی ایک علامت ہے۔ جانچ لے کہ آپ گھٹنے نہ موڑتے ہوئے ہاتھ سے پیروں کو لمس کر پاتے ہیں؟
- تنفسی عمل/ سانس لینا: یہ دل اور پھیپھڑوں سے متعلق ہے۔ سانس اندر لینے کے بعد کم سے کم 30 سیکنڈ آپ سانس روک سکتے ہے؟
- عضلاتی/پٹھےدار- جسم کے ہرایک عمل میں عضلات کا الگ کام ہوتا ہے۔ اس کے لئے کرکردگی کا معنی بھِ بدلتا ہے۔ جیسے کہ آپ کتنا وزن اٹھا سکتے ہیں یا کتنی چھلانگ مار سکتے ہے۔
- باڈی ماس انڈیکس ، یہ ایک اچھی پیمائش ہے۔ یہ 18-25 کے درمیان ہو۔ اٹھارہ سے کم انڈیکس کا مطلب ناقص غذا ئیت ہے۔ 25 سے زیادہ انڈیکس موٹاپن /موٹاپا ہے۔ آپ کا ہیموگلوبن خون آکسیجن لے جانے والی قوت ہے۔ یہ 12-16 گرام تک ہونا چاہئیے۔
تندرستی کے لئے کچھ کسرت/ورزش کی قسم
ابتدائی کسرت/ورزش قسم -- کچھ کھیل قسم 2-3 منٹوں سے کم وقت چلتے ہیں۔ اس میں سانس زیادہ چلنے کے پہلے ہی ہم رُک جاتے ہے۔ ہمارا جسم اس کے لئے عضلہ /پٹھوں سے وابستہ ذخیرہ-کردہ توانائی کا استعمال کرتا ہے۔ مثال کے طور پر سو-دو سو میٹر دوڑنا، بوجھ/وزن اٹھانا، جمناسٹکْس یا رک رک کر چلنے والے کھیل جیسے کہ کشتی، کبڈّی، جوڈو وغیرہ۔
ایروبک یا دم سانس والی کسرت/ورزش سب سے اہم ہے۔ کوئی بھی کام 2-3 منٹوں سے زیادہ کرنے پر سانس اور نبض تیز چلتے ہیں۔ دوڑنا، پہاڑ چڑھنا، تیرنا، سائکلنگ، تیز چلنا، دنڈبیٹھک اور کئی قسم کے کھیل اس زمرے میں ہیں۔ ایرروبک سے دل اور پھیپھڑوں کی قوت اور محنت تسلسل بڑھتا ہے۔
حرکت-پذیر ہل-چلوالی قسم کسرت/ورزش: جیسے کہ دوڑنا، تیرنا، بیڈمنٹن، ٹینس، چلنا وغیرہ۔ اس میں عضلہ حسب ترتیب : کام میں آتے ہے۔ ایروبکس میں اسی قسم کی ورزش کا استعمال ہوتا ہے لیکن وقت زیادہ ہوتا ہے۔
غیرمتحرک قسم کی ورزش/کسرت:اس میں ہلچل کم سے کم ہوتی ہے۔ لیکن غیر متحرک حالت میں ہی طاقت کا استعمال ہوتا ہے۔ مورآسن، اٹھان-آ سن وغیرہ اس کی مثال ہے۔ یوگا رواجوں/روایتوں میں دم سانس یا تیز کسرت چھوڑکر دوسری طرح کا استعمال ہوتا ہے۔ اس سے لچیلاپن توازن، اندرونی حواس کی صحت، تنفس، نفسیات وغیرہ کا سدھار ہوتا ہے۔ یوگا سائنس کے مطابق اس میں سنپتھٹیک کے بجائے پیراسنپتھٹیک اعصابی نظام فعال ہوتا ہے۔
خصوصی اطلاع
- تندرستی کے لئے خود اپنا مقصد اور سیڑھیاں طے کریں۔ اس کا حسب ترتیب عمل کریں۔ دوسروں سے مقابلہ/ موازنہ چھوڑ کر اپنی رفتار طے کریں۔
- تندرستی کے لئے ماہرین/تربیت-دہندہ اور کتابوں کی مدد لے۔ زیادہ یا غلط محنت سے نقصان ہو سکتا ہے، فائدہ نہیں۔
- کسرت با قاعدہ طور پر کریں۔ الگ الگ قسم کی کسرت/ورزش ہفتے میں حسب ترتیب : کریں۔ اس کے سب مجموعی فائدہ ہوتا ہے۔
- جسم کے ساتھ دل بھی فعال چاہئیے۔ کئی کھیلوں سے حوصلہ بڑھتا ہے۔
- ہفتے میں ایک بار ٹریکنگ جیسا لمبا سلسلہ اپنائیں۔
- کھانے پینے کو حد میں رکھیں۔ جسم ہلکا اور لچیلا رکھیں۔
- کمر اور چوتڑ کا معیاری ثبوت رکھنا چاہئیے۔ باڈی مانس انڈیکس اور ہیموگْلوبین با قاعدہ طور پر جانچیں۔
- صرف کسرت /ورزش کے مقابلے کھیل کود زیادہ سودمند ہوتا ہے۔
- ذاتی /انفرادی کھیلوں سے اجتماعی کھیل کود ہی کئی درجہ بہتر ہے۔
ذرائع : ہندوستان صحت
Last Modified : 4/9/2020
0 ratings and 0 comments
Roll over stars then click to rate.
© C–DAC.All content appearing on the vikaspedia portal is through collaborative effort of vikaspedia and its partners.We encourage you to use and share the content in a respectful and fair manner. Please leave all source links intact and adhere to applicable copyright and intellectual property guidelines and laws.