অসমীয়া   বাংলা   बोड़ो   डोगरी   ગુજરાતી   ಕನ್ನಡ   كأشُر   कोंकणी   संथाली   মনিপুরি   नेपाली   ଓରିୟା   ਪੰਜਾਬੀ   संस्कृत   தமிழ்  తెలుగు   ردو

کسرت/ورزش

تعارف

شہروں میں اور آرام دہ زندگی کی وجہ سے انسان کی صحت کچھ معنوں میں بگڑا ہے۔ صحیح  رہن-سہن، کھانا اور باقاعدہ محنت سے جسم صحتمند رہتا ہے اور قوت-فعل/عمل بڑھتا ہے۔ مزدور لوگ کے علاوہ سب لوگوں کو  با قاعدہ طور پر کسرت/ورزش کرنا ضروری ہے۔ اس کا سائنس اور آرٹ بھی سمجھ لینا چاہئیے۔ اس سے ذیابطیس، بلند فشار خون / ہائی بلڈ پریشرجوڑوں کا درد، مرض قلب، ڈیپریشن / پژمردگی وغیرہ کئی امراض ٹل سکتے ہیں۔ مناسب کسرت سے عمر بڑھتی ہے اور زندگی کا لطف بھی۔ یہاں کسرت سے متعلق کچھ بنیادی چیزیں سمجھیں‌گے۔

کسرت/ورزش: مقصد اور اقسام


کسرت و محنت کے لئے 7  اہم مقاصد ہے۔

  • پٹھوں کا زور:  طاقت بڑھانے کے لئے عضلہ والے ریشوں کی تعداد، چوڑائی اور  ذخیرہ-اندوز توانائی اہم  ہے۔ سورج نمسکار، زور اجلاس، ذمہ داری اٹھانا، آئیسومیٹرک کسرت اور کشتی جیسے کھیلوں سے پٹھوں کی قوت بڑھتی ہے۔ کئی کھیلوں میں قوت کی اہمیت ہوتا ہے۔
  • دل اور پھیپھڑوں کی قوت: دم-کشی/سانس-بندی کی کسرت/ورزش سے دل اور پھیپھڑوں کی قوت بڑھتی ہے۔ میراتھن دوڑ اس کی ایک مثال ہے۔ لیکن ہرکوئی میراتھن دوڑ نہیں سکتا۔ ہمیں صرف 30 منٹ دم-کشی/ سانس-بندی ایروبک کسرت کافی ہے۔ اس میں آخری 10 منٹ مناسب رفتار سے کسرت ضروری ہے۔
  • لچیلاپن-تناؤ سمیت کسرت سے لچیلاپن بڑھتا ہے۔ بہت سارے کھیلوں کے پہلے کھلاڑیوں کو لچیلےپن کے لئے کچھ کھینچاؤ-تناؤ کا عمل کرتے ہم دیکھتے ہیں ۔ اس سے کھیل میں یا کام کاج میں موچ یاعضلہ زخمی  ہونا ٹال سکتے ہیں۔ جوڑ مقدس کتاب میں عضلہ اور سنائوبندھ تننا، لچیلاپن اور شتھلیکرن پر دھیان دیا جاتا ہے۔
  • عضلہ کا توازن: اس کا مطلب ہے جسم کے الگ الگ پٹھوں کی متوازن عمل۔ مثال-تیر اندازی میں یا شوٹنگ میں جسم کے تمام گوشت عضلہ متوازن اور مستحکم کرنے سے ہی صحیح نشانہ ہوتا ہے۔ ایسے ہر کسی کھیل میں عضلہ کی چستی اور  توازن خاص قسم کا ہونا ضروری ہے۔ آج کل توازن کے لئے یوگا اہم سمجھا جاتا ہے۔
  • وزن کنٹرول:  جسم میں محنت کے لئے  توانائی ملتی ہے ہماری خوردنی اشیا سے۔ اس کے لئے ہماری چربی اور دیگر اور دیگر توانائی ذرائع کام میں لائے جاتے ہیں۔ لیکن الگ الگ کسرت میں توانائی کا استعمال مختلف رواج سے ہوتا ہے۔ تیزی سے چلنا، دوڑنا، تیرنا، پہاڑ چڑھنا وغیرہ عمل میں کچھ زیادہ توانائی استعمال ہوتی ہے۔ کچھ آدمیوں کو موٹاپا کم کرنے کے لئے چربی کم کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ ایسے لوگ 30 منٹ کے بعد بھی کسرت کو جاری رکھیں۔ دھیان رکھے کی توانائی کے لئے چربی جلانے کا سلسلہ 30 منٹ کے بعد شروع ہوتا ہے۔ ویسے ہی موٹاپا کم کرنے کے لئے زیادہ توانائی خرچ کرنے والی ورزش کی اقسام کرنی چاہئیے، جیسے کی پہاڑ چڑھنا۔
  • دم-خم اسٹیمنا: محنت کو زیادہ وقت تک کرتے رہنے کی قوت کو کہتے ہے اسٹیمنا یا دم-خم ۔ اس کے لئے اس کام سے جڑے ہوئے عضلات میں زیادہ قوت اور توانائی ضروری ہے۔ صحیح تربیت اور کھانے سے یہ ممکن ہوتا ہے۔
  • اندرونی اعضا کے تحفظِ-صحت کے لئے علم_یوگا نمونہ/مثالی ہے۔ مرکب افعال سے جسم کے تحت خون کا دوران بڑھتا ہے۔ سینہ، پیٹ، ریڑھ اور دماغ ان اعضا کے لئے علمِ_یوگ خاص مناسب ہے۔

نبض کی صحیح رفتار کیسے طے ہوتا ہے

دم-کشی/ سانس-بندی یعنی مخلوط ورزش کے وقت دل کی درست اور محفوظ رفتار ضروری ہے۔ اس رفتار کی حالت جاننے کے لئے 220 سے  اپنی عمرکا سال نکالے۔ اس اعداد کا 60-70 فیصد اعداد درست نبض رفتار ہوتی ہے۔ مثال کے طور پر 50 عمروالے آدمی کے لئے 220 سے 50 کاٹ‌کر 170 اعداد آتا ہے۔ اب اس کے 60 % حساب سے لگ-بھگ 110 اتنی نبض رفتار درست اور محفوظ ہوتا ہے۔ دل کی اس رفتار سے پورے جسم میں خون کی گردش بڑھ‌کر شریان کھلتی ہے۔ ایسی حالت میں جسم میں حیاتی کیمْیائی تبدیلی کی وجہ سے خوشی کا تجربہ بھی ہوتا ہے۔ لیکن جوانی میں ہم اس سے تھوڑی زیادہ رفتار ہی رکھ سکتے ہے۔

خصوصی تجویز

  • آپ کو اگر مرضِ-قلب ہو تب اپنے ڈاکٹر سے صلاح کریں تبھی ورزش کا تعین کریں۔
  • ابتدا میں محنت کی عادت نہ ہونے سے 10-15 دن آہستہ آہستہ کسرت بڑھائیں۔ اس سے جسم نئی عادت قبول کرتا ہے۔ کسی بھی کھیل‌کے  پہلے ہلکی کسرت کرنی چاہئیے۔ اس سے جسم تیار ہوتا ہے۔
  • تھکانے والے کھیل یا محنت کے بعد جسم کو تھوڑا آرام دینا چاہئیے۔
  • کھانے کے بعدازاں کم سے کم دو گھنٹے کسرت یا کھیل ٹالنا ٹھیک ہوتا ہے۔
  • حمل کی حالت میں خاص الگ اور ہلکی کسرت کے طریقے اپنانا چاہئیے۔
  • عمر اور موسم کے مطابق کسرت میں تبدیلی ضرور کریں۔
  • موسمِ-سرما میں زیادہ محنت ضرور کریں۔
  • کسرت ممکنہ طور پر صبح یا شام کو کریں۔ اگر یہ بس میں نہیں تو اپنے وقت کے مطابق کریں۔ لیکن کسرت کرنا نہ چھوڑیں۔
  • ہفتے میں کم سے کم چار دن  دم-کشی/ سانس-بندی یعنی ایروبک کسرت کرنی چاہئیے۔ بچے تین دن لچیلاپن یا طاقت کے لئے استعمال کریں۔
  • کسرت اور یوگ-مراقبہ کرنے کے لئے الگ الگ وقت چاہئیے۔ ان کو ساتھ ساتھ نہ کریں۔ دھیان رہیں کی دونوں قسم میں الگ الگ اعصابی نظام کام کرتے ہیں۔
  • آپ کی ذاتی محنت کی قدرت  اور رفتار جان‌کر کھیل اور کسرت کا انتخاب کریں۔ بغیر وجہ دوسروں کے ساتھ زور نا لگائیں۔
  • کھیل اور ورزش سے مزہ پانا چاہئیے، دکھ یا درد نہیں۔ صرف کسرت کے مقابلے کھیل بہتر ہوتے ہے۔ کھیلو ں میں بھی ذاتی قسم سے مشترکہ کھیل بہتر ہے۔

ذرائع : ہندوستان صحت

Last Modified : 2/2/2020



© C–DAC.All content appearing on the vikaspedia portal is through collaborative effort of vikaspedia and its partners.We encourage you to use and share the content in a respectful and fair manner. Please leave all source links intact and adhere to applicable copyright and intellectual property guidelines and laws.
English to Hindi Transliterate