نبض صفائی یا مسلسل متضاد(اوپر کی جانب اور اوپر سے نیچےکی طرف) پرانایام
اس پرانایام کی خاص صفت یہ ہے کہ بائیں اور دائیں نتھنوں سے حسب ترتیب سانس لینے اور چھوڑنے کو روککر یا بنا سانس لئے اور چھوڑے تنفس کیا جاتا ہے۔
جسمانی حالت : کوئی بھی دھیاناتمک آسن۔
مشق کا طریقہ
- پہلے پہل کسی بھی دھیاناتمک آسن میں بیٹھ جائیں۔
- ریڑھ کی ہڈی اور سر کو سیدھا رکھیں اور آنکھیں بند کر لیں۔
- کچھ گہری سانسوں کے ساتھ جسم کو ڈھيلے انداز ميں کر لیں۔
- گیان مدرا میں بائیں ہتھیلی بائیں گھٹنے کے اوپر رکھنی چاہئیے۔ دایاں ہاتھ ناساگر مدرا(نتھنے -NOSE RING)میں ہونا چاہئیے۔
- انگوٹھی والی انگلی اور چھوٹی انگلی بائیں ناک پر رکھنی چاہئیے۔ درمیانی انگلی اور شہادت والی انگلی کو موڑکر رکھیں۔ دائیں ہاتھ کا انگوٹھا دائیں ناک پر رکھنا چاہئیے۔
- بائیں ناک سے سانس لیں۔ اس کے بعد چھوٹی انگلی اور انگوٹھی والی انگلی دونوں سے بائیں ناک بند کر لیں۔ بائیں ناک سے انگوٹھا ہٹاکر وہاں سے (دائیں ناک) سانس باہر چھوڑیں۔
- مابعد ایک بار بائیں ناک سے سانس لینی چاہئیے۔
- سانس لینے کے آخرمیں دائیں ناک کو بند کریں، بائیں ناک کھولیں اور اس کے ذریعے سانس باہر چھوڑ دیں۔
- یہ پورا عمل نبض صفائی یا مسلسل متضاد(اوپر کی جانب اور اوپر سے نیچےکی طرف) پرانایام کا ایک چکر ہے۔
- یہ پورا عمل پانچ بار دوہرایا جاناچاہئیے۔
تناسب اور وقت
- ابتدائی پریکٹیشنرز کے لیئے سانس لینے کی مدت برابر ہونی چاہئے
- آہستہ آہستہ اس عمل تنفس کو حسب ترتیب 1: 2 کر دینا چاہئیے۔
عمل تنفس
آہستہ آہستہ تنفس (Respiratory action slow)، برابر اور منضبط ہونی چاہیئے۔ اس میں کسی بھی قسم کا دباؤ یا رکاوٹ نہیں ہونا چاہئیے۔
فوائد
- اس پرانایام کا خاص مقصد جسم میں توانائی منتقل کرنا اور منتقل کرنے والے خاص ماخذ کی صفائی کرنا ہے۔ لہذا یہ مشق پورے جسم کی پرورش کرتی ہے۔
- دل میں ٹھہراو لاتی ہے اور امن سکون کرتی ہے ساتھ ہی مستقل مزاجی بڑھانے میں بھی مددگار ہے۔
- قوت حیات بڑھاتی ہے اور تناؤ اور فکر کی سطح کو کم کرتی ہے۔
- یہ کف کی بیماری کو بھی کم کرتا ہے۔
شیتلی(سرد)پرانایام
شیتلی کا معنی ہے سرد ہونا۔ یہ عبادت گزار کے دل کو پر سکون بنا تا ہے اور دل کی بیقراری کو دور کرتا ہے۔ جیسا کہ سرد پرانایام نام سے ہی ظاہرہے، یہ جسم اور دل کو ٹھنڈک عطا کرتا ہے۔ اس آسن کی تخلیق جسم کے درجۂ حرارت کو منضبط کرنے کے لئے ہی خصوصی طور پر کی گئی ہے۔ اس پرانایام کی مشق سے نہ صرف جسم کے درجۂ حرارت منضبط ہوتا ہے، بلکہ دل بھی ایک دم پرسکون ہو جاتا ہے۔
مشق کاطریقہ
- پدمآسن مدرا یا کسی بھی دیگر آرام دہ مدرا میں بیٹھ جائیں۔
- گیان مدرا یا انجلی مدرا کی حالت میں اپنے ہاتھوں کو گھٹنوں پر رکھ لیں۔
- زبان کو کناروں سے موڑکر ٹب کی شکل بنا لیں۔
- اس ٹب نما زبان سے سانس لیتے ہوئے داخل کرائیں اور منھ بند-کر لیں۔
- جالندھر بندھ مدرا میں جتنی دیر ہو سکے سانس کو روککر رکھیں۔
- جالندھر بندھ مدرا سے واپس آئیں اور ناک سے آہستہ آہستہ سانس چھوڑیں۔
فوائد
- شیتلی(سرد)پرانایام خون کو صاف کرتا ہے۔
- یہ جسم میں ٹھنڈک عطا کرتا ہے۔
- ہائی بلڈ پریشر والے آدمیؤں کے لئے یہ خاص مفید ہے۔
- یہ بھوک اور پیاس کی تخفیف کرتا ہے۔
- کف اور پت کی وجہ سے ہونے والی بدہضمی اور دیگر بیماریوں کو دور کرتا ہے۔
- یہ پرانی سے پرانی بدہضمی اور تلی کی بیماری سے چھٹکارا دلاتا ہے (ایس۔ پی۔ 2/58)۔
- یہ جلد اور آنکھ کے لئے بھی مفید ہے۔
احتیاطیں
- ٹھنڈ، کف یا ورم لوزہ (TONSILITIS) کے مریض کو یہ پرانایام نہیں کرنا چاہئیے۔
- جب تک یوگ کے ماہر صلاح نہ دیں اس پرانایام کو سردیوں میں نہیں کرنا چاہئیے۔
بھرامری پرانایام
بھرامری لفظ بھرمر سے لیا گیا ہے، جس کا خاص معنی ہے بھونرا۔ اس پرانایام کی مشق کے وقت نکلنے والی آواز بھونرے کے بھنبھنانے کی آوازکی طرح ہوتی ہے۔ اس لئے اس یوگ آسن کا نام بھرامری پرانایام ہے۔
جسمانی حالت : کوئی بھی دھیاناتمک آسن۔ مشق کا طریقہ
- پہلے پہل کسی بھی دھیاناتمک آسن میں آنکھیں بند کر کے بیٹھ جائیں۔
- ناک کے ذریعے لمبی گہری سانس کھیچیں
- منضبط طریقے سے سانس کو آہستہ آہستہ-باہر چھوڑیں
- سانس چھوڑتے ہوئے بھونرے جیسی آواز نکالیں۔
- اس طرح بھرامری پرانایام کا ایک چکر مکمّل ہوتا ہے۔
- اس کو اور 2بار دوہرائیں۔
مشق کا طریقہ
- پہلےپہل کسی بھی دھیاناتمک آسن میں آنکھیں بند کرکے بیٹھ جائیں
- ناک کے ذریعے لمبی گہری سانس کھیچیں۔
- جیسے تصویر میں دکھایا گیا آپ انگوٹھوں سے کان کے سوراخ بند کر لیں۔ شہادت کی انگلی سے آنکھوں کو بند کریں اور نتھنوں کو وسطی انگلی سے بند کریں۔ اس کو شنمکھی مدرا کہتے ہیں۔
- آہستہ آہستہ منضبط طور پر سانس کو باہر چھوڑتے وقت بھونرے جیسی آواز نکالیں۔ اس طرح بھرامری پرانایام کا ایک چکر مکمّل ہوتا ہے۔
- اس کو اور 2بار دوہرائیں۔
فوائد
- بھرامری پرانایام کی مشق کشیدگی سے ازادکرتی ہے اور فکر، غصہ اور زائد عاملیت (HYPERACTIVITY)کو گھٹاتی ہے۔
- بھونرے جیسی آواز کا مستطیل اثر عقل اور اعصابی نظام پر مفیداثر ڈالتا ہے۔
- یہ اہم سلامتی کی مشق ہے، جو تناؤ سےمتعلق خرابیوں کو دور کرنے میں مفید ہوتی ہے۔
- یہ مستقل مزاجی اور دھیان کی ابتدائی حالت میں مفید ہے۔
احتیاطیں
ناک اور کان میں اگر کسی قسم کا انفیکشن ہو تو اس آسن کو نہیں کرنا چاہئیے۔
ماخذ : ایوروید، یوگ اور پراکرتک چکتسا، یونانی، سیدھ اور ہومْیوپیتھی (آیوش)، شعبہ وزرات، حکومت ہند۔
Last Modified : 4/10/2020
0 ratings and 0 comments
Roll over stars then click to rate.
© C–DAC.All content appearing on the vikaspedia portal is through collaborative effort of vikaspedia and its partners.We encourage you to use and share the content in a respectful and fair manner. Please leave all source links intact and adhere to applicable copyright and intellectual property guidelines and laws.