ہندوستان کے عزّت ماب صدر جمہوریہ نے تاریخ 9 جون،2014 کو پارلیمنٹ کے مشترکہ سیشن کی اپنی تقریر میں یہ اعلان کیا تھا کہ " ملک کی آزادی کے 75 سال پُورے ہونے تَک ہرایک پرِوار کے پاس آب کنیکشن،بیت الخلا سہولیات،24x7 بجلی کی فراہمی اَور سہولیات کے ساتھ پکّی رہائش گاہ ہوگی۔" محترم وزیر اعظم نے ملک کی آزادی کے 75 سال مُکَمَّل ہو جانے پر سال 2022 تک سبھی کے لِئے آواس کی قیاس آرائی کی ہے۔اِس مقصد کو حاصل کرنے کے لئے مرکزی حکومت نے ایک وسیع مِشن " 2022 تَک سب کے لئے آواس" شروع کیا ہے۔
مِشن کو 2015۔2022 کے دوران لاگو کیا جائےگا اَور درج ذیل کاموں کے لئے شہری مقامی اداروں اَور دیگر عمل درآمد ایجنسیوں کو ریاستوں /یونین ٹیریٹریز کے ذریعے مرکزی مدد دستیاب کرائی جایےگی:
قرض سے متعلق امداد جزو کی تکمیل ایک مرکزی اسکیم کے طور پر کی جائےگی جبکہ دیگر تین جزو مرکزی اسپانسرڈ اسکیم ( سی ایس ایس ) کے طور پر لاگو کئے جائیںگے ۔ یوجنا کو تین مراحل میں ، 500 زمرہ۔ 1 شہروں پر شروعاتی فوکس کے ساتھ 4041 قانونی قصبوں پر مشتمل مکمل شہری علاقہ کو شامل کیا جائےگا ۔ اسکیم کے قرض سے متعلق امداد جزو کو شروعات سے ہی ملک بھر میں تمام قانونی قصبوں میں لاگو کیا جائےگا ۔
500 زمرہ -I شہروں پر توجہ مرکوز کرنے کے ساتھ مردم شماری 2011 کے مطابق تمام 4041 شُماریات قانونی قصبوں کو تین مراحل میں کَوَر کیا جائے گا جن کی تفصیل اس طرح ہے:
اِس مِشن کو مستفیدین،شہری مقامی اداروں اَور ریاستی حکومتوں کو اختیار دیتے ہوئے چار اختیارات کے ذریعے سے لاگو کیا جائےگا۔یہ چار اختیار اس طرح ہیں :
زمین کا وسائل کے طور پر استعمال کرکے " سوا۔استھانے " سلَم باز ترقی اہل سلَم باشندوں کو رہائش گاہ فراہم کرنے کے لئے ذاتی شراکت داری سے وسائل کے طور پر زمین کا استعمال کرتے ہوئے " سوا۔استھانے " سلَم بازآبادی " سبھی کے لِئے آواس " مِشن کا ایک اہم جزو ہے۔اِس نقطہ نظر کا مقصد اہل سلَم باشندوں کو باضابطہ شہری نظم و نسق میں لاتے ہوئے اُن کو رہائش گاہ فراہم کرنے کے لئے سلَموں کے تحت زمین کی لاکڈ صلاحیت کو بڑھانا ہے۔
مِشن میں شہری غریبوں کی رہائش گاہ کی ضروریات کے لئے ادارہ جاتی قرض روانی کو بڑھانے کے لئے ڈیمانڈ سائڈ سسٹم کے طور پر قرض پر منحصر بیاج سبسِڈی جزو کی تکمیل کی جائےگی۔اہل شہری غریبوں ( ای ڈبلیو ایس/ایل آئی جی ) کے ذریعے حصول،رہائش گاہ کی تعمیر کے لئے، لئے گئے ہوم لون پر قرض پر مبنی سبسِڈی دی جائےگی۔اقتصادی طور پر کمزور طبقات ( ای ڈبلیو ایس ) اَور کم آمدنی طبقہ ( ایل آئی جی ) کے مُسْتَفِید جو بینکوں،رہائش گاہ مالیاتی کمپنیوں اَور دیگر ایسے اداروں سے ہوم لون کی مانگکر رہے ہیں،وہ 6.5 % کی شرح پر 15 سالوں کی مدت کے لئے یا قرض کی مدت کے دوران،اِس میں سے جو کم ہو،کے لئے بیاج سبسِڈی کے لئے اہل ہوںگے۔بیاج سبسِڈی کی خالص مَوجُودَہ قیمت ( این پی بی ) کی 9 % کی چھُوٹ شرح پر گنتی کی جائےگی۔قرض پر منحصر سبسِڈی صرف 6 لاکھ روپئے تَک کے قرض کی رقم کے لئے میسّر ہوگی اَور 6 لاکھ روپئے سے زیادہ کا قرض غیر امداد یافتہ شرح پر ہوگا
شراکت داری میں کفایتی آواس مِشن کا تِیسرا جزو ہے۔یہ ایک سپلائی بیسڈ سسٹم ہے۔یہ مِشن ریاستوں / یونین ٹیریٹریز / شہروں کے ذریعے مختلف شراکت داری سے بنائے جا رہے اقتصادی طور پر کمزور طبقہ ( ای ڈبلیو ایس ) کی رہائش گاہوں کو مالی امداد فراہم کرےگا۔کفایتی شرح پر ای ڈبلیو ایس زمرے کے لئے رہائش گاہوں کی دستیابی بڑھانے کے لئے ریاست / یونین ٹیریٹریز،اپنی ایجنسی یا صنعتوں سَمیت ذاتی علاقے کو ساتھ شراکت داری کے ذریعے سے،کفایتی رہائش گاہ منصوبوں کی منصوبہ بندی تیار کر سکتے ہیں۔ایسے منصوبوں میں 1.5 لاکھ روپئے کی شرح سے مرکزی امداد تمام اِی ڈبلیو ایس رہائش گاہوں کے لئے دستیاب ہوگی۔
اِس مِشن کا چَوتھا جزو مِشن کے دیگر اجزاء کا فائدہ لینے میں نااہل مستفیدین کو شامل کر خود اُن کے ذریعے نئی رہائش گاہوں کی تعمیر یا موجودہ رہائش گاہ کی اصلاح کے لئے اقتصادی طور پر کمزور طبقے سے متعلق ذاتی اہل خاندانوں کو امداد دیتا ہے۔اِس مِشن کے تحت ایسے پرِوار نئی رہائش گاہوں کی تعمیر کے لئے 1.5 لاکھ روپئےکی مرکزی امداد حاصل کر سکتے ہیں۔ایسے مستفیدین ایچ ایف اے پی او اے کا حصہ ہونے چاہئے۔ زیادہ معلومات کے لئے کلِک کریں-
ماخذ : وزرات رہائش گاہ اَور شہری غریبی تخفیف ، حکومت ہند ۔
متعلقہ وسائل
1. پردھان منتری آواس یوجنا پر اکثر پوچھے جانے والے سوال
Last Modified : 3/29/2020