کرنسی یعنی مائیکرو یونِٹس ڈیولپمنٹ اینڈ ریفائننس ایجنسی لمیٹڈ۔مختصر اکائیوں کی ترقی اَور ریفائننس سے متعلق سرگرمیوں کے لئے حکومت ہند کے ذریعے تشکیل شدہ ایک نیا ادارہ ہے۔اِس کا اعلان عزّت ماب وزیر خارجہ نے مالی سال 2016 کا بجٹ پیش کرتے ہوئے کیا تھا۔کرنسی کا مقصد غیر اجتماعی چھوٹے کاروباری علاقہ کو غذائیت فنڈ دستیاب کرانا ہے۔
غیر۔اجتماعی چھوٹے کاروباری علاقہ (این سی ایس بی ایس) میں کارجوئی کی ترقی کی سب سے بَڑی رکاوٹ ہے علاقے کو مالیاتی امداد کا میسّر نہ ہونا۔اِس علاقے کے زیادہ تر حصے کو باضابطہ وسائل سے مال و اسباب میسّر نہیں ہو پاتا۔حکومت ہند ایک قانونی ایکٹ کے تحت کرنسی بینک قائم کر رہی ہے،تاکہ این سی ایس بی ایس عنصر یا غیر رسمی علاقے کی ضروریات کی تکمیل کی جا سکے اَور اُنہیں اہم دھارا میں لایا جا سکے۔شروعات میں اِسے سِڈبی کے مددگار ادارہ کے طور پر قائم کیا جا رہا ہے۔
کرنسی آخری سرے پر واقع اُن تمام سَرمايہ کاروں،جیسے چھوٹے کاروباروں کی سرمایہ کاری میں منسلک مختلف قسم کی غیر بینکِنگ مالی کمپنیوں،کمیٹیوں،ٹرسٹوں،دفعہ 8(سابقہ دفعہ 25)کی کمپنیوں،اِشْتِراکی کمیٹیوں،چھوٹے بینکوں،درج فہرست تجارتی بینکوں اَور علاقائی دیہی بینکوں کو باز سرمایہ کاری دستیاب کرانے کے لئے ذمہ دار ہوگا،جو صنعتکاری،کاروبار اَور خدمتی سرگرمیوں میں لگی مختصر / چھوٹی کاروباری اکائیوں کو قرض فراہم کرتے ہیں۔یہ بینک ریاستی / علاقائی سطح کے درمیانی رابطہ کاروں کے ساتھ شراکت داری کرےگا،تاکہ چھوٹے / مختصر کاروباری فرم کے آخری سرے پر واقع سرمایہ کاروں کو مال و اسباب دستیاب کرایا جا سکے۔
پردھان منتری مُدرا یوجنا کی رہنمائی میں،کرنسی نے پہلے سے ہی اپنے شروعاتی مصنوعات / اسکیمیں تیار کر لی ہیں۔اِن پہل کدمِیوں کو ' شِشو '،' کِشور ' اَور ' ترون ' نام دئے گئے ہیں،جو اضافہ / ترقی کے مرحلے اَور مُستفید مختصر اکائی / کاروباری کی فنڈیڈ ضروریات کے راہنما ہیں۔ساتھ ہی وہ ترقی / اضافہ کے اَگلے حصے کا بھی احساس کراتا ہے۔اِن کی حدود مندرجہ ذیل ہیں-
کرنسی ریاست / علاقائی سطح کے درمیانی اداروں کے ذریعے سےایک باز سرمایہ کاری ادارہ کے طور پر کام کرےگا۔کرنسی کی قرض۔سپردگی نظام اس طرح قیاس شدہ ہے،جِس میں دیگر درمیانی اداروں جیسے بینکوں،ابتدائی قرض دہندہ اداروں وغیرہ کے ساتھ۔ساتھ،خصوصاً غیر۔بینکِنگ مالی کمپنیوں /مختصر مالیاتی اداروں کے ذریعے ریفائیننس فراہم کیا جائےگا۔
ساتھ ہی،زمینی سطح پر تقسیمی چینل کی ترقی اَور توسیع کرنے کی بھی ضرورت ہے۔اِس سلسلے میں،کمپنیوں،ٹرسٹوں،کمیٹیوں،انجمنوں اَور دیگر نیٹ ورکوں کے طور پر پہلے سے ہی بَڑی تعداد میں آخری سرے کے سرمایہ کار موجود ہیں،جو چھوٹے کاروباروں کو غیر رسمی مال و اسباب میسّر کرا رہے ہیں۔
دیہی اَور شہری علاقوں میں واقع غیر اجتماعی چھوٹے کاروباری عنصر(این سی ایس بی ایس)،جِن میں ایسی لاکھوں پروپرائٹرشِپ / پارٹنر شپ فرمیں شامل ہیں،جو چھوٹی صنعتکاری اکائیاں،سروس سیکٹر کی اکائیاں،دکان دار،پھل / سبزی فروخت کنندہ،ٹرک ڈرائور،اشیائےخوردنی سروس اکائیاں،مرمت کی دکانیں،مشین چلانا،مختصر صنعت،دستکار،خوردنی پروسیسنگ اکائیاں اَور کاروبار چلاتے ہیں۔
جی ہاں،کرنسی علاقائی دیہی بینکوں کو اُن کی سیالیت بڑھانے کے لئے باز سرمایہ کاری امداد دستیاب کرائےگا۔
کرنسی ایک بازسرمایہ کاری ادارہ ہوگی،جو آخری سرے کے سرمایہ کاروں کو فنڈز میسّر کرائےگی،تاکہ وہ اِس علاقے کو سرمایہ کاری دستیاب کرا سکیں۔گاہک کے لئے کرنسی کی سَب سے اَنُوٹھی خصوصیت آمیز نظریہ ہونے جا رہی ہے۔مناسب قیمت پر مال و اسباب تَک آسان پہُنچ۔آخری قرض دار کے لئے فنڈ کی لاگت کو کم کرنے کے لئے کرنسی سرمایہ کاری کی کئی قسم کے اختراعی اقدامات کرےگا۔
پردھان منتری مُدرا یوجنا(پی ایم ایم وائی)عوامی علاقے کے تمام بینکوں جیسے پی ایس یو بینکوں،علاقائی دیہی بینکوں اَور اشتراکی بینکوں،ذاتی علاقے کے بینکوں،غیر ملکی بینکوں،قلیل مالی اداروں اَور غیر بینکِنگ مالی کمپنیوں کے ذریعے سے میسّر ہوگی۔08 اپریل 2015 کے بعد سے غیر۔زرعی علاقے میں آمدنی۔نفع بخش سرگرمیوں کے لئے فراہم کئے گئے 10 لاکھ تک کے تمام قرضوں کو پردھان منتری مُدرا یوجنا میں مشتمل مانا جائےگا۔
ریاستی سطح پر پردھان منتری مُدرا یوجناکی نگرانی ریاستی سطح بینکر کمیٹی کے ذریعے اَور قَومی سطح پر کرنسی /محکمہ مالیاتی خدمات،حکومت ہند کے ذریعے کی جائےگی۔اِس مقصد کے لئے کرنسی نے ایک پورٹل تیار کیا ہے،جِس میں بینک اَور دیگر قرض دہندہ ادارے سیدھے اپنی کامیابی کی تفصیل بھریںگے۔اِسے سسٹم کے ذریعے مستحکم کیا جاتا ہے اَور جائزہ کے لئے رپورٹیں جنریٹ کی جاتی ہیں۔
پردھان منتری مُدرا یوجنا(پی ایم ایم وائی)حکومت ہندکی اسکیم ہے،جو چھوٹے قرض گیروں کو غیر۔زرعی،آمدنی۔نفع بخش سرگرمیوں کے لئے بینکوں،قلیل مالی اداروں،غیر بینکِنگ مالی کمپنیوں سے 10 لاکھ تک کے قرض لینے کی سہولیت دیتی ہے۔عام طور پر،بینکوں کے ذریعے مختصر / چھوٹے فرم کو 10 لاکھ تک کے قرض بغیر کِسی وثیقہ ضمانت کے جاری کئے جاتے ہیں۔
ہندوستان کا کوئی بھی شہری جِس کی غیر۔زرعی علاقے کی آمدنی۔نفع بخش سرگرمی جیسے مینوفیکچرنگ،پروسیسنگ،کاروبار یا سروس سیکٹر والی کاروبار یوجنا ہو اَور جِس کی قرض۔ضرورت روپئے۔10 لاکھ سے کم ہو،وہ پردھان منتری مُدرا یوجنا(پی ایم ایم وائی)کے تحت کرنسی قرض حاصل کرنے کے لئے کِسی بینک،قلیل مالی ادارہ یا غیر بینکِنگ مالی کمپنی سے رابطہ کر سکتا ہے۔پی ایم ایم وائی کے تحت قرض لینے کے لئے قرض دہندہ ایجنسیوں کے عام ضوابط و شرائط پر عمل کرنا پڑ سکتا ہے۔اُدھار۔شرحیں بھارتیہ رِزَرو بینک کے ذریعے اِس تعلق میں وقت۔وقت پر جاری ہدایات کے مطابق ہوتی ہیں۔
پردھان منتری مُدرا یوجنا کے تحت دئے جانے والے قرضوں کے لئے کوئی سبسِڈی نہیں ہے۔اَگر قرض۔پیشکش حکومت کے کِسی ایسی اسکیم سے متعلق ہو،جِس میں حکومت پونجی سبسِڈی فراہم کرتی ہے،تب بھی وہ پردھان منتری مُدرا یوجنا کے تحت اہل ہوگا۔
ماخذ :حکومت ہند کا کرنسی بینک،خطوط معلومات دفتر،عالم صنعت اخبار اَورحکومت ہند کا وزارت خزانہ۔
Last Modified : 3/18/2020