جی ایس ٹی کے تحت ہرایک رجسٹرڈ آدمی کو کسی نہ کسی شکل میں ریٹرن دائر کرنا ہوگا۔ رجسٹرڈ/درج شدہ آدمی کو یا تو ماہانہ (عام مہیاکار) یا تو سہ-ماہی بنیاد (مجموعہ اسکیم کے اختیار لینے والے مہیاکار) پر ریٹرن دائر کرنا ہوگا۔ آئی-ایس ڈی کو اس مہینے کے دوران تقسیم کئے گئے کریڈٹ کی تفصیل دکھاتے ہوئے ماہانہ ریٹرن فائل کرنا ہوگا۔ محصول کی تخفیف کے لئے آدمی (ٹی ڈی ایس) اور ٹیکس وصولی کے لئے لوگوں (ٹی ڈی ایس) کو بھی جیسا بھی متعین ہو تخفیف کی گئی / وصول کی گئی رقم اور دیگر تفصیل دکھانے والے ماہانہ ریٹرن بھی فائل کرنا ہوگا۔ ایک غیررہائشی ٹیکس مدعی کو بھی کئے گئے مدت عمل کے لئے ریرٹن فائل کرنا ہوگا۔
ایک عام رجسٹرڈ محصول دہندہ کو ایک مہینہ میں کی گئی مختلف قسم کی باہری فراہمی کی تفصیل جی ایس ٹی آر -1 میں داخل کرنے ہوںگے، جیسا رجسٹرڈ/درج-شدہ لوگوں کو کی گئی باہری فراہمی، غیردرج شدہ/غیررجسٹرڈ لوگوں (صارف) کو کی گئی باہری فراہمی، کریڈٹ / ڈیبٹ نوٹس کی تفصیل، صفر شرح، رعایتی حصول اور غیر-جی ایس ٹی کی فراہمی، برآمد، اور مستقبل کی فراہمی کے تعلق سے حاصل پیشگی رقم۔
15)نہیں۔ چالان / بلوں کی اسکین کی گئی عکس-کاپی کو اپلوڈ نہیں کیا جائےگا۔ چالان / بلوں کے صرف کچھ سابقہ مقررہ حصوں کو اپلوڈ کرنے کی ضرورت ہے۔
نہیں۔ یہ اس پر منحصر کرتا ہے کہ کیا بی2بی یا بی2سی اور کیا وہ بین-ریاست یا ریاست کے اندر کی گئی فراہمی ہیں۔
بی2بی کی فراہمی، تمام بلوں / چالان، چاہے وہ بین-ریاست یا ریاست کے اندر کی فراہمی ہیں، ان کو اپلوڈ کرنا ہوگا۔ ایسا کیوں؟ 23)کیونکہ آئی ٹی سی حاصل کنندہ کے ذریعے لیا جائےگا، جس کے لئے چالان / بلوں کو ملایا جانا ضروری ہے۔
بی2سی فراہمی، اس کے تحت عموماً اپلوڈنگ کرنا پڑےگا۔ حالانکہ مقصد مبنی اصول نافذ کرنے کے سلسلے میں، بین-ریاست بی2بی کی فراہمی میں 25 لاکھ روپیے سے زیادہ قیمت کے چالان / بل اپلوڈ کرنے ہوںگے۔ ریاست کے اندر چالان / بلوں کے لئے 25 لاکھ روپیے اور تمام ریاستوں کے اندر ریاست چالان / بلوں کے، صوبہ وار خلاصہ پیش کرنا کافی ہوگا۔
نہیں۔ اصل میں تفصیل اپلوڈ کرنا ضروری نہیں ہوگا۔ سامان کی فراہمی کے متعلق صرف ایچ ایس این کوڈ خدمات کی فراہمی کے متعلق کھاتہ/ حساب-داری کوڈ بھرنا پڑےگا۔ ریٹرن دائر کرنے والے آدمی کے ذریعے کتنے کم-ازکم پوائنٹ اپلوڈ کرنے ہوںگے یہ اس کے گزشتہ سال کے کاروبار/تجارت پر منحصرکرےگا :
ہاں۔ نہ صرف قیمت بلکہ محصولی قیمت بھی بھرنا ہوگی۔ کچھ معاملات میں دونوں الگ الگ ہو سکتے ہیں۔ کسی معاملے میں اگر کوئی منافع نہیں ہے، لیکن یہ فہرست 1 کی بنیاد پر فراہمی ہے، محصولی قیمت کو اپلوڈ کرنا ہوگا۔
ہاں، حاصل-کنندہ اپنےآپ چالان / بلوں کو بھر سکتا ہے اگر اس کے فراہم-کنندہ کے ذریعے ان کو اپلوڈ نہیں کیا گیا۔ ایسے چالان / بلوں پر بھی عارضی کریڈٹ (پروویزنل کریڈٹ) عارضی کریڈٹ دیا جائےگا لیکن ان کی مطابقت ہونا ضروری ہے مطابقت ہو جانے پر، اگر چالان / بل مہیاکارکے ذریعے اپلوڈ نہیں کیا ہے، ان دونوں کو مطلع کر دیا جائےگا۔ اگر غلطی کی اصلاح کی گئی ہے، عارضی کریڈٹ (پروویزنل کریڈٹ) کی تصدیق کر دی جائےگی۔ لیکن اگر ان کا بےمیل قائم رہتا ہے، تو ایسی غیرمطابقت کی اطلاع ملنے کے بعد والے مہنے کے ریرٹن میں حاصل کنندہ کے مصنوعات محصول ادا کنندہ کی رقم میں جوڈ دیا جائےگا۔
جبکہ جی ایس ٹی آر-2 کے ایک بڑے حصے میں تفصیل خود بخود لے لئے جائیںگے، وہاں کچھ ایسی معلومات ہیں جن کو صرف وصول کنندہ ہی بھر سکتا ہے جیسے در آمد کی تفصیل، غیر رجسٹرڈ شخص سے خریداری کی تفصیل یا ڈھانچہ فراہم-کنندہ (کمپوزیشن سپلائرْس) رعایت یافتہ/ غیر-جی ایس ٹی / صفر جی ایس ٹی فراہم کنندہ وغیرہ۔
اگر جی ایس ٹی آر-2 میں چالان / بل مخالف فریق کے جی ایس ٹی آر-1 کے چالان / بل کے ساتھ مطابقت نہیں ہو تب اس بےمیل کے موضوع میں، فراہم کار کو مطلع کیا جائےگا۔ اگر دونوں فریق کو مطلع کرنے کے بعد بھی اگر غلطی / بےمیل میں اصلاح نہیں کی گئی تو آئی ٹی سی کو الٹ دیا جائےگا۔ بےمیل دو وجوہات سے ہو سکتا ہے۔ سب سے پہلے، یہ وصول-کنندہ کی حمایت میں غلطی کی وجہ سے ہو سکتا ہے، اور اس طرح کے معاملے میں آگے کسی کاروائی کی ضرورت نہیں ہے۔ دوسرے، اس کا امکان ہو سکتا ہے کہ مبینہ فراہم کار کے ذریعے چالان / بل جاری کیا گیا تھا لیکن اس نے وہ اپلوڈ نہیں کیا اور اس پر محصول کی ادائیگی نہیں کی ہے۔ ایسے معاملے میں، مہیاکار کے خلاف وصولی کی کاروائی کی جائےگی۔ مختصر میں، اگر مہیاکارکے ذریعے فراہمی کی گئی ہے لیکن اس نے محصول کی ادائیگی نہیں کیا ہے تب سبھی بےمیل، کاروائی میں تبدیل ہوںگے۔
کسی بھی حصے پر، لیکن اگلے مالی سال کے ستمبر سے پہلے، مہیاکار اپنے جی ایس ٹی آر-3 کے اس مہینے جب وہ بل / چالان کو اپلوڈ کرنے کے بعد اس طرح کی چھوٹ گئے چالان / بل پر فیس اور سود کی ادائیگی کر سکتا ہے۔ اس طرح وصول-کنندہ کو اس چالان / بل پر خود کار طریقے سے آئی ٹی سی کا منافع حاصل ہو جائےگا غیرقانونی قبضہ (ریویرسل) کے وقت جی ایس ٹی این کو خود کار عمل کی ذریعے حاصل کنندہ ذریعے سود کی ادائگی کی رقم کو بھی واپس لوٹا دیا جائےگا۔ حاصل کردہ مصنوعات محصولی ذمہ دار ی کو اس حد تک کم کرنے کے لئے لائق ہوگا، جس رقم کے لئے مہیاکار نے بےمیل میں اصلاح کی ہے۔ محصول کے دوران وصول-کنندہ کے ذریعے چکائے گئے سود کو بھی اس کے الیکٹرانک نقد لیزر میں متعلقہ مد میں جمع کرواکر وصول کنندہ کو واپس کیا جائےگا۔
جی ایس ٹی آر-2 کی خاص صفت یہ ہے کہ ایک وصول کنندہ کے ذریعے حاصل کی گئی تفصیل خودکار طریقہ کی بنیاد پر مخالف فریق کے ذریعے جی ایس ٹی آر-1 میں اپلوڈ کرنے کے بعد بھر جاتا ہے۔
نہیں۔ مخلوط محصول-دہندگان کو باہری یا اندرون فراہمی کی کسی بھی تفصیل کو درج کرنا ضروری نہیں ہے۔ ان کو سہ-ماہی کے خاتمہ کے بعد والے مہینہ کی 18 تاریخ تک فارم-جی ایس ٹی آر-4 میں سہ-ماہی ریٹرن دائر کرنا ہوگا۔ چونکہ وہ کسی بھی انپٹ ٹیکس کریڈٹ کے گاہک نہیں ہیں، ان کے لئے جی ایس ٹی آر-2 کی کوئی مناسبت نہیں ہے اور جیسا کہ وہ اپنے وصول کنندہ کو کوئی کریڈٹ منظور نہیں کرتے، وہاں ان کے لئے جی ایس ٹی آر-1 کی بھی کوئی مناسبت نہیں ہے۔ اپنے ریٹرن میں، انھیں محصول کی ادائیگی کے ساتھ باہری فراہمی کی تفصیل کے خلاصہ اعلان کرنے ہوںگے۔ ان کو اپنی سہ ماہی ریٹرن پر اپنی خریداری کی تفصیل بھی دینی ہوںگی، ان میں سے زیادہ تر خودکار طریقے سے سسٹم پر حاصل ہو جائیںگے۔
نہیں، آئی ایس ڈی کو صرف جی ایس ٹی آر -6 میں ایک ریٹرن دائر کرنا ضروری ہے اور ریٹرن میں ان کو خدمت فراہم کنندہ سے حاصل کریڈٹ اور معاون کمپنیوں کو ان کے ذریعے تقسیم شدہ کریڈٹ کی تفصیل دستیاب ہیں۔ چونکہ ان کے ریٹرن میں ان پہلووں کو شامل تفصیلات کو داخل کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔
جی ایس ٹی کے تحت، تخفیف کار مختارکل جی ایس ٹی آر -7 نمونے میں اپنے ریٹرن میں دکھائی گئی ان تمام تخفیفات کے قسط-وار تفصیلات پیش کرےگا جو اس کو تخفیف کی تاریخ کے آئندہ مہینے کی 10 تاریخ کو داخل کرنی ہوگی۔ تخفیف-کار کے ذریعے تخفیف کی تفصیل خودکار طریقہ سے جی ایس ٹی آر-2 میں اپلوڈ ہو جائیںگے۔ محصول-دہندہ کو جی ایس ٹی آر-2 میں اس کی طرف سے کی گئی تخفیف پر کریڈٹ کا منافع اٹھانے کے لئے ان تفصیلات کی تصدیق کرنا ضروری ہوگی۔ اس کریڈٹ کا منافع اٹھانے کے لئے وہ طبعی یا الیکٹرانک شکل میں کوئی تصدیق-نامہ پیش کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ تصدیق-نامہ صرف محصول-دہندہ کے رکارڈ کے لئے رکھا جائےگا اور عام پورٹل سے ڈاؤن لوڈ کیا جا سکتا ہے۔
آئی ایس ٹی ، غیرمستحکم/ غیررہائیشی محصول-دہندہ، مخلوط اسکیم کے تحت محصول-کار، ٹی ڈی ایس / ٹی سی ایس تخفیف کرنے والے محصول-دہندگان کو چھوڑکر تمام محصول-دہندہ جو جی ایس ٹی آر -1 سے 3 میں ریٹرن داخل کرتے ہیں ان کو سالانہ ریٹرن فائل کرنا ضروری ہے۔ اچانک محصول-دہندہ، غیررہائیشی محصول-دہندہ، آئی ایس ڈی اور ذرائع پر ٹیکس کی تخفیف کرنے کے لئے مستند افراد کو سالانہ ریٹرن داخل کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
نہیں، سالانہ ریٹرن ہرایک رجسٹرڈ قابل محصول شخص کے ذریعے داخل کرنا ہوگا جو عموماً محصول کی ادائیگی کرتا ہے یا مشترکہ محصول دہندہ (کمپونڈنگ ٹیکس پیئر) ہے، آخری ریٹرن صرف ان رجسٹرڈ قابل محصول شخص کے ذریعے داخل کیا جائےگا جنہوں نے نامزدگی ردّ کرنے کے لئے درخواست دی ہے۔ اس کو ردّ کرنے کی تاریخ یا ردّ کرنے کے حکم کی تاریخ سے تین مہینے کے اندر داخل کرنا ہوگا۔
جی ایس ٹی میں چونکہ ریٹرن ذاتی لین-دین کی تفصیلات میں ہے۔ ریٹرن ترمیم کرنے کی ضرورت تبھی پیدا ہو سکتی ہے جب چالان / بلوں کے گروپ یا ڈیبٹ / کریڈٹ نوٹ میں تبدیل کرنا ضروری ہے۔ پہلے سے ہی پیش کئے ریٹرن کو بدلنے کے بجائے، نظام ان لین دین (چالان / بلوں یا ڈیبٹ / کریڈٹ نوٹس) کی تفصیلات میں تبدیلی کرنے کی اجازت دےگی جن میں ترمیم کرنا ضروری ہے۔ ماقبل اعلان-شدہ تفصیلات کی ترمیم مستقبل میں کسی بھی جی ایس ٹی آر-1/2 میں، ترمیم کے لئے دئے گئے خاص جدول (ٹیبلس) میں جانکاری بھرکر کیا جا سکتا ہے۔
محصول-دہندہ کے پاس تفصیلات اور ریٹرن داخل کرنے کے مختلف ذرائع دستیاب ہوںگے۔ سب سے پہلے، وہ اپنی تفصیل اور ریٹرن سیدھےعام پورٹل پر آن لائن داخل کر سکتے ہیں۔ حالانکہ، یہ محصول-دہندہ کے لئے چالان / بلوں کی زیادہ تعداد کی وجہ سے پیچیدہ اور زیادہ وقت خرچ کرنے والا ہو سکتا ہے۔ ایسے محصول-دہندہ کے لئے، خود کار دستیاب (آٹو پاپیولیٹٹ) تفصیل ڈاؤن لوڈ کرنے کے بعد آف لائن استعمال کے ذریعے تفصیل تیار کرنے کے بعد ان کو عام پورٹل پر اپلوڈ کیا جا سکتا ہے۔ جی ایس ٹی این نے جی ایس ٹی سہولت فراہم-کنندہ (جی ایس پی) کا ایک ماحولیاتی نظام فروغ دیا گیا ہے جو عام پورٹل کے ساتھ یکجا کیا جائےگا۔
.
جی ایس ٹی کے تحت سب سے اہم باتوں میں سے ایک، اگلے مہینے کی 10 تاریخ تک جی ایس ٹی آر-1 میں باہری فراہمی کی تفصیلات کو وقت سے اپلوڈ کیا جانا ہے۔ یہ کیسے سب سے اچھا ہو وہ محصول-دہندہ کے ذریعے جاری کئے گئے بی 2 بی چالان کی تعداد پر منحصر کرےگا۔ اگر یہ تعداد کم ہے تو محصول-دہندہ ایک ہی بار میں ساری معلومات اپلوڈ کر سکتے ہیں۔ اگر ان چالان کی تعداد زیادہ ہے تو چالان (یا ڈیبٹ، کریڈٹ نوٹس) ایک باقاعدہ بنیاد پر اپلوڈ کیا جانا چاہئیے۔ جی ایس ٹی این ایک متعینہ/حقیقی وقت کی بنیاد پر (ریئل ٹائم بیسس) چالان کو با قاعدہ طور پر اپلوڈ کی اجازت دےگا۔ جب تک کہ بیان (اسٹیٹمنٹ) حقیقی طورپر جمع نہ ہو جائے، یہ نظام محصول-دہندہ کو اپلوڈ کئے گئے چالان کو ترمیم کرنے کی اجازت دےگا۔ اس لئے محصول-دہندہ کے ذریعے با قاعدہ طور پر چالان اپلوڈ کرنا ہمیشہ فائدہ-مند ہوگا۔ آخری ناکامی اور ڈیفالٹ کا خطرہ پیدا ہو سکتا ہے۔ دوسری بات، فراہم-کاروں کے چالان کو اپلوڈ کروانے کو محصول-دہندہ کے ذریعے مقرر کرنا چاہئیے۔ یہ انپٹ ٹیکس کریڈٹ کی بغیر کسی پریشانی اور تاخیرسے دستیابی متعین کروانے میں مددگار ہوگا۔ وصول-کنندہ بھی متعینہ تاریخ کے قریب چالان اپلوڈ کرنے کے بجائے اپنے فراہم-کاروں کو باقاعدگی کی بنیاد پر چالان اپلوڈ کرنے کے لئے حوصلہ-افزائی کر سکتے ہیں۔ یہ نظام وصول-کنندہ کو یہ دیکھنے کی اجازت بھی دےگا کہ کیا فراہم-کار نے ان سے متعلق چالان کو اپلوڈ کیا ہے یا نہیں۔ جی ایس ٹی این نظام کسی محصول-دہندہ کی تعمیل کی سطح کے مطابق ٹریک رکارڈ بھی دےگا خصوصاً فراہم-کار کے ذریعے اپنے چالان کا وقت پر اپلوڈ کیے جانے کا ٹریک رکارڈ جس میں جاری چالانوں میں آٹو ریورسل کی تفْصیلی وضاحت ہو۔ جی ایس ٹی کےعام پورٹل میں ایک ہی جگہ پر پورے ہندوستان کے اعدادوشمار اور ڈاٹا دستیاب ہوںگے جو محصول-دہندہ کے لئے ایک بیش-قیمتی خدمت ہوگی۔ چالان کے باقاعدہ اپلوڈ کرنے کے انتظام کو قابل-رسائی بنانے کے لئے کوشش چل رہی ہے اور امید کی جاتی ہے کہ اس سمت میں ایک مناسب ماحولیات نظام ترقی یافتہ ہو جائےگا۔ محصول-دہندہ کو جی ایس ٹی کے دائرے میں آسان اور پریشانی مبرا تعمیل کے لئے اس ماحولیاتی نظام کا بہتر استعمال کرنا چاہئیے۔
نہیں، ایک رجسٹرڈ محصول-دہندہ شخص اپنے ریٹرن باضابطہ مرکزی یا ریاستی محصول انتظامیہ کے ذریعے منظورشدہ ایک محصولی ریٹرن پری-پیئرر کے ذریعے بھی داخل کر سکتا ہے۔
ایک رجسٹرڈ محصول شخص جو متعینہ تاریخ کے بعد ریٹرن داخل کرتا ہے اس کو روزانہ سو روپیے دیری فیس دینی ہوگی جو زیادہ سے زیادہ پانچ ہزار روپیے تک ہو سکتی ہے۔ نردھارت تاریخ تک سالانہ ریٹرن میسّر نہ کرنے پر روپے 100/-کی دیری فیس روزانہ تب تک وصولا جائےگا جب تک یہ تاخیر ہوتی ہے، ایسی حالت میں کہ حساب کی گئی بیشتر رقم ریاست میں کل فروخت کے 0.25 فیصد سے زیادہ نہ ہو۔
اگر سسٹم ایک ہی دستاویز پر ایک بار سے زیادہ لیے گئے آئی ٹی سی کی تلاش کرتا ہے، تو ایسے کریڈٹ کی رقم کو ریٹرن میں وصول-کنندہ کا مصنوعات محصول ذمہ داری سے منسلک کر دیا جائےگا (دفعہ 42 (6)
ہاں، غلطی پائے جانے والے مہینہ / سہ-ماہی کا قانونی ریٹرن میں فراہم-کار کے ذریعے، معاملے کے مطابق، بیجک/چالان بل یا ڈیبٹ نوٹ کی تفصیلات کا اعلان کرکے ایک بار بےمیل میں اصلاح ہو جانے پر مذکورہ رقم کا دوبارہ دعویٰ اگلے محصول مدت کے لئے ذمہ-داری گھٹاکر کیا جا سکتا ہے، (دفعہ 42 (7) قانون کی دفعہ43 کے تحت فراہم-کار کے ذریعے جاری کریڈٹ نوٹ کے متعلق بھی ایسےہی اہتمام کیے گئے ہیں۔
ماخذ : حکومت ہند کا مرکزی مصنوعات و محصول -درآمد/کسٹمز بورڈ، محکمہءآمدنی/مالیہ، وزارت-مالیات۔
Last Modified : 4/27/2020