میک اِن اِنڈیا کا مقصد ملک کو مینیوفیکچرنگ کا ہب بنانا ہے۔گھریلو اَور غیر ملکی دونوں سرمایہ کاروں کو بنیادی طور پر ایک ساز گار ماحول میسّر کرانے کا وعدہ کیا گیا ہے تاکہ 125 کروڑ کی آبادی والے مضبوت ہندوستان کو ایک صنعتکاری مرکز کے طور پر تبدیل کرکے روزگار کے مواقع پیدا ہوں۔ اِس سے ایک سنگین کاروبار میں وسیع اثر پڑےگا اَور اِس میں کِسی اختراعی کے لئے ضروری دو مشتمل مادوں۔ نئے راستے یا مواقع کا صرفہ اَور صحیح توازن رکھنے کے لئے چیلنجوں کا مقابلہ کرنا شامل ہیں۔ سیاسی رہنمائی کے وسیع پیمانے پر مقبولِ عام ہونے کی امید ہے۔ لیکِن ' میک اِن اِنڈیا ' پہل اصل میں اقتصادی چوکسی، انتظامی بہتری کے منصفانہ مرکب کے طور پر دیکھی جاتی ہے۔ اس طرح یہ پہل عوامی فرمان کی پکار ' ایک آکانکشی بھارت ' کی حمایت کرتی ہے۔
کوئی بھی پیداواری علاقہ بغیر موثر افرادی قوت کے کامیاب نہیں ہو سکتا۔ اِسی سِلسِلے میں یہ تسلی بخش بات ہے کہ سرکار نے فنِ ترقی کے لئے نئے اقدام لئے ہیں۔ اِن میں سے بے شک گاؤوں سے روزگار کی تلاش میں شہروں کی طرف منتقلی رُکےگی اَور شہری غریبوں کی زیادہ شمولیتی ترقی ہو سکےگی۔یہ پیداواری علاقہ کو مضبوت بنانے کی سمت میں ایک اہم قدم ہوگا۔
نئے وزارت۔فنِ ترقی اَور کارجوئی نے قَومی فنِ ترقی پر قَومی پالسی میں ترمیم شروع کر دی ہے۔یہ توجہ دینے کی بات ہے کہ مودی حکومت نے دیہی ترقی کی وزرات کے تحت ایک نیا پروگرام شروع کر دیا ہے۔اِس پروگرام کا نام بی جے پی کے رہنما پنڈت دین دیال اُپادھیائے کے نام پر رکھا گیا ہے۔نئے تربیتی پروگرام کے تحت پورے ملک میں 1500 سے 2000 تَک تربیتی مرکز کھولے جانے کا پروگرام ہے۔یہ ساری منصوبہ بندی پر 2000 کروڑ روپیہ خرچ آنے کا اندازہ ہے۔ یہاں عوامی۔ذاتی شراکت داری فارمیٹ میں چلائی جائےگی۔
نئی تربیتی پروگرام کے تحت نوجوان طبقہ کو اُن فنوں میں تربیت دی جائےگی،جِن کی غیر ممالک میں مانگ ہے۔ جِن ممالک کو نظر میں رکھکر یہ پروگرام بنایا گیا ہے، اُن میں اسپین، امریکہ، جاپان، روس، فرانس، چین، برِٹین اَور مغربی ایشیا شامل ہیں۔ سرکار نے ہرسال تقریباً تین لاکھ لوگوں کو تربیت دینے کی پیشکش کی ہے اَور اس طرح سے سال 2017 کے آخر تَک 10 لاکھ دیہی نوجوانوں کو فیض یاب کرنے کا پروگرام بنایا گیا ہے۔
ماخذ : خطوطی معلومات دفتر(شری نِریندر دیو کے ذریعے تحریر شدہ)۔
Last Modified : 4/13/2020